"اس جارحیت کا سامنا کرنے کیلئے قطر کے ساتھ کھڑے ہیں"

ایران، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی دوحہ حملے کی شدید مذمت

muhammad ali محمد علی منگل 9 ستمبر 2025 20:03

"اس جارحیت کا سامنا کرنے کیلئے قطر کے ساتھ کھڑے ہیں"
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 ستمبر2025ء ) ایران، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی دوحہ حملے کی شدید مذمت۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو قطر کا دارالحکومت دوحہ متعدد دھماکوں سے گونج اٹھا۔ عالمی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق کتارا ضلع کے اوپر سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا، اسی طرح مقامی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا کہ دوحہ میں دھماکوں کی زوردار آوازیں سنی گئیں جس کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔

اطلاعات سامنے آئیں کہ اسرائیل کی جانب سے قطر کے شہر دوحہ میں حماس کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے، مبینہ طور پر حماس کے عہدیداروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں دوحہ شہر کو نشانہ بنایا گیا، کم از کم 10 دھماکوں کی اطلاع سامنے آئی۔ واقعے کے کچھ دیر بعد ہی اس حوالے سے اسرائیلی میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیل کی جانب سے ہی حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

حملے کے دوران مذاکرات کیلئے دوحہ میں موجود حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے دوحہ پر حملے سے قبل امریکا کو بھی آگاہ کیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا نے دعوٰی کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی اسرائیل کے دوحہ پر حملے کی حمایت کی گئی۔ تاہم ان دعووں سے متعلق امریکا اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج نے بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حملہ کر کے حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تصدیق کر دی۔ جبکہ دوسری جانب قطر کی جانب سے اسرائیل کے حملے پر شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ قطر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیلی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا حملے میں مجرمانہ جارحیت اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، خطے کے امن و استحکام سے مسلسل کھلواڑ ناقابل قبول ہے۔

 اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر کیے جانے والے حملے کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران کی جانب سے بھی شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ تینوں ممالک نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے متحدہ عرب امارات نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ "اس جارحیت کا سامنا کرنے کیلئے قطر کے ساتھ کھڑے ہیں"