قطر کی اسرائیلی حملے سے متعلق امریکی پیشگی اطلاع ملنے کی تردید

امریکی وارننگ اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد آئی، قطر کو حملے سے پیشگی اطلاع ملنے کے بارے میں گردش کرنے والے بیانات غلط ہیں، ترجمان قطری وزارتِ خارجہ

muhammad ali محمد علی بدھ 10 ستمبر 2025 00:29

قطر کی اسرائیلی حملے سے متعلق امریکی پیشگی اطلاع ملنے کی تردید
دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 ستمبر2025ء) قطر کی اسرائیلی حملے سے متعلق امریکی پیشگی اطلاع ملنے کی تردید۔ تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کی جانب سے دعوٰی کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو قطر کو اسرائیل حملے سے آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ قطر میں حماس کے ٹھکانوں پر اسرائیل کا حملہ بدقسمتی پر مبنی تھا اور انہوں نے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت کی تھی کہ وہ قطر کو حملے کے بارے میں خبردار کر دیں۔

اس بیان کے بعد قطر کی جانب سے بھی وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان قطری وزارت خارجہ کے مطابق امریکی وارننگ اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد آئی، قطر کو حملے سے پیشگی اطلاع ملنے کے بارے میں گردش کرنے والے بیانات غلط ہیں، ایک امریکی اہلکار کی طرف سے موصول ہونے والی کال اس وقت آئی جب دوحہ میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قطری حکومت نے اسرائیل کے دوحہ پر کیے گئے فضائی حملے سے متعلق تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کیلئے دوحہ پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں ایک قطری سیکورٹی اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی ہو گئے ۔ اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فلسطینی تحریک کے ارکان کی رہائش گاہوں پر حملہ کیا جس میں حماس کی قیادت تو بال بال بچ گئی تاہم حماس کے کچھ اہلکار شہید ہو گئے۔

  بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر نے اسرائیلی حملے کے بعد غزہ جنگ بندی کےلیے ثالثی کو معطل کر دیا۔ قطر نے دوٹوک کہا ہے کہ ہم اسرائیل کے لاپرواہ رویے کو برداشت نہیں کریں گے۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی یہ مجرمانہ جارحیت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی جارحیت قطری عوام اور مقیم افراد کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

قطری وزارت خارجہ کاکہنا ہے کہ اسرائیلی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، خطے کے امن و سلامتی سے مسلسل کھلواڑ ناقابل قبول ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب نے اسرائیل کو مسلسل بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزیوں کے سنگین نتائج سے متعلق خبردار کیا ہے۔ سعودی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق مملکت سعودی عرب نے برادر ملک قطر پر اسرائیل کے بیہمانہ حملے اور قطر کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کرنے پر شدید مذمت کی ہے۔

سعودی عرب نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار اور شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب نے قطر کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ قطر کے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور اپنی تمام تر صلاحیتیں فراہم کرے گا۔
 واضح رہے کہ منگل کو قطر کا دارالحکومت دوحہ متعدد دھماکوں سے گونج اٹھا۔ عالمی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق کتارا ضلع کے اوپر سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا، اسی طرح مقامی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا کہ دوحہ میں دھماکوں کی زوردار آوازیں سنی گئیں جس کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔

اطلاعات سامنے آئیں کہ اسرائیل کی جانب سے قطر کے شہر دوحہ میں حماس کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے، مبینہ طور پر حماس کے عہدیداروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں دوحہ شہر کو نشانہ بنایا گیا، کم از کم 10 دھماکوں کی اطلاع سامنے آئی۔ واقعے کے کچھ دیر بعد ہی اس حوالے سے اسرائیلی میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیل کی جانب سے ہی حملہ کیا گیا۔

حملے کے دوران مذاکرات کیلئے دوحہ میں موجود حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے دوحہ پر حملے سے قبل امریکا کو بھی آگاہ کیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا نے دعوٰی کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی اسرائیل کے دوحہ پر حملے کی حمایت کی گئی۔ تاہم ان دعووں سے متعلق امریکا اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج نے بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حملہ کر کے حماس کے رہنماوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تصدیق کر دی۔ جبکہ دوسری جانب قطر کی جانب سے اسرائیل کے حملے پر شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ قطر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیلی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا حملے میں مجرمانہ جارحیت اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، خطے کے امن و استحکام سے مسلسل کھلواڑ ناقابل قبول ہے۔

 اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر کیے جانے والے حملے کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران کی جانب سے بھی شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ تینوں ممالک نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے متحدہ عرب امارات نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ "اس جارحیت کا سامنا کرنے کیلئے قطر کے ساتھ کھڑے ہیں"