وفاقی وصوبائی حکومتیںوقف ترمیمی آرڈنینس واپس لیں‘شہیدپاکستان سیمینار

بل واپس نہ لیا گیا تو بھرپورانداز میں پرامن تحریک چلائیںگے،حق اورسچ کیلئے جان بھی دینا پڑی تودریغ نہیں کرینگے‘ڈاکٹرراغب نعیمی ملکی استحکام کیلئے سیاسی ماحول ساز گار ہوناازحد ضروری‘احسن اقبال،وقف آرڈنینس پر اہل مدارس کے تحفظات دور کرینگے‘سینیٹر ولید اقبال سرفراز نعیمی سمیت ہزاروں شہداء کالہو امن بحالی کی بنیاد بنا‘جامعہ نعیمیہ میں منعقدہ 12واں شہید پاکستان سیمینارسے رہنمائوں کاخطاب

اتوار 13 جون 2021 20:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) ڈاکٹرسرفراز نعیمی شہیدعلیہ الرحمہ کی دینی وملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے زیراہتمام دارالعلوم جامعہ نعیمیہ میں منعقدہ 12واں سالانہ شہید پاکستان سیمینار کے جاری اعلامیہ میںمطالبہ کیا گیا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیںوقف ترمیمی آرڈنینس واپس لیں۔

وقف ترمیمی آرڈنینس واپس نہ لیا گیا توپنجاب کی 52ہزار مساجد کے صدور،انتظامیہ ائمہ وخطباء اور25ہزار مدارس کے ناظمین کے ساتھ مل کربھرپورانداز میں پرامن تحریک چلائیںگے۔مدارس اوردینی حلقوں کی ا ٓواز کوکسی صورت دبنے نہیں دینگے۔حق اورسچ کیلئے جان بھی دینا پڑی تودریغ نہیں کرینگے۔دہشت گردی کیخلاف ڈاکٹرسرفراز نعیمی شہید علیہ الرحمہ کے تاریخ ساز فتویٰ سے پوری قوم اورریاستی اد اروں کودین وملت دشمنوں کے سامنے کھڑا ہونے کاحوصلہ ملا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرسرفراز نعیمی سمیت ہزاروں شہداء کالہو ملک امن کی بحالی کی بنیاد بنا۔ قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کی ہمیشہ احسان مندرہے گی۔سیمینار کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے خطبہ استقبالبہ میں کہاکہ ہمیں اپنے ملک سے جڑی ہرچیز کی حفاظت عزیزہے۔ہم یہ بھی واضح کرنادینا چاہتے ہیں جوبھی ملک وقوم اوردین اسلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا ہم اس کی ہرفورم پر بھرپور مخالفت کریں گے۔

ایف اے ایف ٹی کی آڑ میں مدارس اورمساجد کی حریت وخودی مختاری پر شب خون مارنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ اکابر کی مقدس مشن پر چلتے ہوئے دین کی ترویج واشاعت اور انسانی فلاح وبہبودکیلئے دن رات کوشاں رہیں گے۔قادنیوں کے بڑھتے اثرورسوخ پر پوری قوم کو تشویش ہے۔عقیدہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کیخلاف ہونے والی سازشوںسے امت مسلمہ کو باخبررہنے کی ضرورت ہے۔

نبی کریم ؐ کی حرمت وناموس سب سے بڑھ کرہے۔شریعت اسلامیہ پرکسی صورت کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔مدارس کی حریت اورخودمختاری پر سمجھوتانہیں کرینگے۔سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہاکہ میرا نعیمی خاندان سے تین نسلوں سے تعلق ہے۔ڈاکٹرسرفراز نعیمی شہید اورمجھ میں قدرمشترک ہے ان کو نفرت بارودکی شکل میں بھگتناپڑی اور مجھے گولی کی شکل میں نفرت کانشانہ بنایا گیا۔

کچھ لوگوں کی برین واشنگ کر کے مسلمانوں کو مسلمانوں کیخلاف لڑایاجارہاہے۔ہمیں نفرتوں کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔ہمیں رسول اکرم ؐ کی سیرت مبارکہ پرعمل کرناچاہیے۔نبی کریم ؐ سے محبت کاتقاضاہے کہ آپ ؐ کی تعلیمات پر عمل کیاجائے۔انہوں مزید کہاکہ مدارس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی بھرپور مخالف کرینگے۔ہم اس قانون کیخلاف کھڑے ہیں جومدارس دینیہ،عقیدہ ختم نبوت ؐ اورعلماء کیخلاف ہے۔

ملکی استحکام کیلئے سیاسی ماحول ساز گار ہوناازحد ضروری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال اپنے سمینار کے شرکاء سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ قائد اعظم محمدعلی جناح اورعلامہ اقبال نے حصول علم کاآغاز مدار س سے کیابعداز اں جدید علوم حاصل کئے۔ڈاکٹرسرفراز نعیمی کے علمی فیضان سے جنوبی افریقا،برطانیہ،امریکہ،مورئشش،جاپان،ڈنمارک،بنگلہ دیشن سمیت دنیابھر کے لاکھوں انسان مستفید ہورہے ہیں۔

ڈاکٹرسرفراز نعیمی نے اپنے طلبہ کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید علوم سے بھی آراستہ کیا وہ بلند پائے عالم دین ،مفتی تھے آپ کی ساری زندگی عشق رسول ؐ اورانسانی ہمدردی سے عبارت ہیں۔آپ نے 35سال تدریس کافریضہ سرانجام دیگر ہمارے لئے قابل تقلید مثال چھوڑے کادنیاسے رخصت ہوئے۔وطن عزیز کے استحکام وبقاء کی خاطر ڈاکٹرسرفراز نعیمی نے اپنے جان کانذرانہ دے کر ہماری نسلوں کوامن وامان اورسکون کاتحفہ دیا۔

حب الوطنی کے جذبہ کوفروغ دینے کیلئے ہمیںڈاکٹرسرفراز نعیمی شہید کی افکار ونظریات کامطالعہ کرناہوگاآپ کی زندگی اورشہادت پوری قوم کیلئے قابل رشک ہے۔ایف اے ایف ٹی کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی پر اہل مدارس کے تحفظات دورکرینگے۔شہیدپاکستان سیمینار سے معروف عالم دین علامہ قاسم علوی،مولانا محمدخان لغاری،غلام مصطفی ایڈووکیٹ،تاجر رہنما نعیم میر، صدر رتنظیم المدارس پاکستان علامہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی،صدر نظام المدارس پاکستان حاجی امداد اللہ ، جنرل سیکرٹری تحفظ ناموس رسالت محاذعلامہ محمد علی نقشبندی،لیکچرار یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر علامہ حسیب قادری ، انتخاب احمد نوری،پروفیسر ارشد اقبال نعیمی ،معروف دانشور افضال ریحان ،مفتی قیصر شہزاد نعیمی،مولانا شفقت علی یوسفی،پیر سید شہباز احمدسیفی،مولانا وقاص فریدی سمیت دیگر علماء ومشائخ وقومی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

سیمینار میں خطیب داتادربار مفتی رمضان سیالوی،صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ علامہ رضائے مصطفی نقشبندی،حاجی غلام مصطفی،صوفی شوکت علی قادری،پیر عثمان نوری،رہنما سنی تحریک شاداب رضا نقشبندی،مفتی ندیم قمر،پروفیسر لیاقت علی صدیقی،علامہ مشتاق احمدنوری،علامہ غلام نصیرالدین چشتی،پیر بشیر احمدیوسفی،مولانا نعیم جاوید نوری ،نعیمین ایسوی ایشن کے مرکزی ،صوبائی ضلعی عہدیداران ودیگرسنی تنظیمات کے قائدین،مدارسی اہل سنت کے ناظمین ومدرسین ،طلبہ سمیت عامة الناس کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا قاسم علوی کا کہنا تھا ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید علیہ رحمہ ایک نڈر اور بہادر شخص تھے۔295-c کے دفاع میں ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید نے سب سے پہلے آواز حق بلند کی، وہ مشرف کی ڈکٹیٹر شپ کے سامنے ڈٹ گئے۔خاندان نعیمیہ کے عظیم چشم وچراغ پروفیسر محفوظ الرحمان نعیمی،محمدتاجور نعیمی علیہ الرحمہ کی دینی وملی خدمات کی قوم ہمیشہ معترف رہے گی۔

ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کی دہشت گردی کے خلاف عملی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔جامعہ نعیمیہ میں دہشت گردی کے ایک سانحہ میں ڈاکٹر سرفراز نعیمی علیہ رحمہ شہید ہوئے۔سیمینارسے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے مفتی انتخاب احمد نوری نے کہاکہ ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہادت کے عظیم رتبہ پر فائز ہوگئے تاہم ان کا کردار ، نظریہ اور وژن قیامت تک زندہ رہے گا۔

ڈنمارک میں جب حضورؐ کی شان کے خلاف گستاخانہ خاکے بنائے گئے تو ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے سب سے پہلے ا س کے خلاف آواز حق بلند کی اور پورے پاکستان سے لوگوں کو اکٹھا کیا۔لیکچرار یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر علامہ حسیب قادری نے اپنے خطاب میں کہاکہ اللہ تعالی نے اشاعت و تبلیغ دین جیسے عظیم مشن کیلئے بہترین خاندان کا انتخاب کیا۔تاریخ کا مطالعہ بتاتا ہے کہ اس شخص کا نظریہ یا وژن زندہ نہیں رہتا جو کسی کے ساتھ جانبدار ی کا مظاہرہ کریں بلکہ حق کی بات کرنے والے کا نظریہ زندہ رہتا ہے اور ڈاکٹر سرفراز نعیمی شیہد کا نظریہ اب بھی زندہ و جاوید ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شہید کے وژن کو ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی نگرانی میں آگے لیکر چلنا چاہیے۔جنرل سیکرٹری تحفظ ناموس رسالت محاذعلامہ محمد علی نقشبندی نے سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہو ئے کہا کہ ڈاکٹر سرفراز ثانی (راغب حسین نعیمی) شہید پاکستان سرفراز نعیمی کا عکس ہیں، ان کی شخصیت سادہ اور اچھے و پختہ کردار کے مالک ہیں۔ممبر علما بورڈعلامہ محمد خان لغاری کا کہنا تھا کہ ملتان میں ایک کانفرنس میں مفتی حسین نعیمی رحمتہ علیہ نے اس وقت کی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف آواز بلند کی اور انہیں پاکستان میں شریعت کے نفاذ میں اہم کردار ادا کیا۔

نعیمی خاندان نے دین کی تبلیغ میں اہم کردار ادا کیا اور یہ سلسلہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی سرپرستی میں جاری رہے گا۔صدر نظام المدارس پاکستان حاجی امداد اللہ نے سالانہ سیمینار شہید پاکستان ڈاکٹر سرفراز نعیمی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نعیمی شہید ایک خوددار اور نڈر شخصیت تھے ہمیں ان کی زندگی سے سیکھنا چاہیے اور ان کے مشن کو خلوص دل سے آگے بڑھانا چاہئے۔

حاجی نیاز احمد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید نے زندگی بھر مدد کے لئے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا۔غلام مصطفی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا معاملہ ہو،دینی معاملات ہمیں رہنمائی کی ضرورت پڑی تو جامعہ نعیمیہ سے ہمیں انتہائی احسن طریقے سے رہنما ئی ملی۔پروفیسر ارشد اقبال نعیمی کا کہنا تھا کہ نعیمی خاندان ہر ایک کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

رہنما انجمن تاجران نعیم میر کا کہنا تھا کہ نعیمی خاندان ایک معزز خاندان ہے،انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا،حق سچ کی آواز پر ہی ڈاکٹر سرفراز نعیمی کو شہید کر دیا گیا ،سچ ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔ معروف دانشور افضال ریحان کا کہنا تھا کہ جامعہ نعیمیہ ایک رول ماڈل ہے،یہ حضورؐ کی سیرت اور اسوہ حسنہ کو فالو کرتا ہے اور ان کے ارشادات کی ہی تعلیم دیتا ہے۔دین اسلام امن کا دین ہے۔اگر ہم فرقہ واریت سے پاک ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں صوفیا کرام کی تعلیمات کو اپنانا چاہیے۔سیمینار کے اختتام پر ملک قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعاکرائی گئی۔