حکومت فنانس بل 2021کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کیا گیا سیکشن 203(A)فوری طور پر ختم کرے ‘لاہور چیمبر

ایسے قوانین سے ٹیکس گزاروں کی تضحیک ہوگی ، بدعنوانی کے نئے راستے کھلیں گیاورکاروباری ماحول بہت خراب ہوگا‘عہدیداران

منگل 15 جون 2021 20:30

حکومت فنانس بل 2021کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کیا گیا سیکشن ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فنانس بل 2021کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کیا گیا سیکشن 203(A)فوری طور پر ختم کرے کیونکہ اس سے ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیارات میں اضافہ اور کاروباری ماحول خراب ہوگا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح ، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے کہا کہ یہ سیکشن ٹیکس عملے کو یہ اختیار مہیا کرے گا کہ وہ ٹیکس نا دہندہ کو کارروائی شروع ہوتے ہی گرفتار کرسکیں گے جبکہ پہلے قانون یہ تھا کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی ثابت ہو، ٹیکس کورٹس اس پر فیصلہ دے دیں تو اسے ٹیکس آمدنی چھپانا قرار دیا جاتا تھا اور اس کے بعد اسے جرم تصور کیا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نئے قانون کے تحت پہلے ہی مرحلے پر کسی دستاویز کی بنیاد پر گرفتاری انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوابدیدی اختیارات کا غلط استعمال ہمیشہ سے ہی تاجر برادری کے لیے پریشانی کا سبب بنا رہا ہے اور اگر سیکشن 203(A)نافذ کردیا گیا تو صورتحال مزید خراب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کا پہیہ چلانے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے ٹیکس گزاروں کی اعتماد سازی اور دوستانہ کاروباری ماحول کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے قوانین سے ٹیکس گزاروں کی تضحیک ہوگی اور بدعنوانی کے نئے راستے کھلیں گے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے حکومت پر زور دیا کہ سیکشن 203(A)اور اس سے متعلقہ باقی تمام سیکشن بھی فوری طور پر ختم کیے جائیں اور ایکٹ کا حصہ نہ بننے دیا جائے بصورت دیگر کاروباری ماحول بہت خراب ہوگا۔

متعلقہ عنوان :