وزیراعظم عمران خان کا قبضہ مافیا کیخلاف نیا قانون لانے کا فیصلہ

قبضہ گروپوں کو پکڑیں تو عدالت سے ضمانت مل جاتی ہے، ان قبضہ گروپوں کو قانون کا کوئی خوف نہیں ہے، اسی لیے قبضہ مافیا کیخلاف سخت قانون لانے جا رہے ہیں۔ عمران خان کا تقریب سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 جولائی 2021 14:22

وزیراعظم عمران خان کا قبضہ مافیا کیخلاف نیا قانون لانے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 14 جولائی2021ء ) وزیراعظم عمران خان نے قبضہ گروپوں کیخلاف نیا قانون لانے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبضہ گروپوں کو پکڑیں تو عدالت سے ضمانت مل جاتی ہے، جس کی وجہ سے ان قبضہ گروپوں کو قانون کا کوئی خوف نہیں ہے ، اسلام آباد میں بھی قبضہ گروپ کام کرتے ہیں ، یہاں سے قبضہ مافیا کا خاتمہ کرنا ہے ، جس کے لیے قبضہ مافیا کیخلاف سخت قانون لانے جا رہے ہیں جس کی مدد سے قبضہ مافیا کا خاتمہ کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب حکومتی ادارے غیر فعال ہوں جائیں تو حکومت عوام کی خدمت کرنے سے قاصر ہوجاتی ہے اور پھر عوام حکومت کی خدمت کرتے ہیں اور یہ ناقص نظام کی علامت ہے ، اسلام آباد کا گرین کور کم ہوتا جارہا ہے، یہاں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، وفاقی دارالحکو مت کیلئے ماسٹرپلان کی ضرورت ہے، اسلام آباد میں سرسبز علاقے بچانے کی کوشش کریں گے ، سی ڈی اے کا 5 ارب روپے کا خسارہ تھا اور آج سی ڈی اے کے اکاؤنٹس میں 36 ارب روپے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکنالوجی کے استعمال سےعوام کے لئے آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں، چیئرمین نادرا سے امید ہے کہ وہ عوام کے لیے ہر ممکن آسانی پیدا کریں گے ، آن لائن نظام سے زمینوں کا ریکارڈ محفوظ رکھا جاسکتا ہے، لینڈ رجسٹری اور دیگر ریکارڈ کی فائلیں گُم یا پھر جلادی جاتی تھیں، پیپرلیس نظام آنے سے فراڈ ختم ہوجاتا ہے ، عدالت میں آدھے کیسز زمینوں سے متعلق ہوتے ہیں، قبضہ گروپ بھی اس لیے وجود میں آتے ہیں کہ زمین کے کیسز جلدی ختم نہیں ہوتے تو اس لیے ہم لینڈ ریکارڈ ٹیکنالوجی بیس کررہے ہیں ،اگست تک اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ کمپوٹر پر آجائے گا اس طرح وہاں کے لوگوں کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوجائیں گی۔

عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں بھرپور طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے کرپشن کا وجود ہی نہیں رہا ، کوشش ہے کہ حکومت میں ای گورننس لے کر آئیں ، وزارت قانون پر کام کا بہت دباؤ ہے اور جو فائل ادھر جاتی ہے اس کا کئی وقت تک معلوم نہیں چلتا کہ وہ کدھر کھوگئی ہے لیکن اس کے باوجود وراثتی سرٹیفکیٹس میں معاونت فراہم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔