ایف اے ٹی ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہیں، امریکہ

پاکستان نے جون 2018 میں متفقہ بین الاقوامی نگرانی کے اصل ایکشن پلان پر ’نمایاں پیشرفت‘ کی ہے،امریکی محکمہ خارجہ

منگل 20 جولائی 2021 16:42

ایف اے ٹی ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2021ء) امریکہ نے کہا ہے کہ وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے پاکستان کی جاری کوششوں کو تسلیم اور اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان نے جون 2018 میں متفقہ بین الاقوامی نگرانی کے اصل ایکشن پلان پر ’نمایاں پیشرفت‘ کی ہے۔

ترجمان محکمہ خارجہ کا بیان اس سوال کے تناظر میں تھا کہ بھارت، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں مسلسل رہنے کیلئے سازش کررہا ہے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس ضمن میں اپنے خدشات کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہی! آپ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحت پاکستان کی ذمہ داریوں کا حوالہ دے رہے ہیں اور ہم تسلیم کرتے ہیں اور ہم ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے 27 میں سے 26 نکات پر اہم پیشرفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرے گا تاکہ باقی نکات پر عملدرآمد کو مکمل کیا جاسکے۔نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم پاکستان کو اس کے نئے دوسرے ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد پر زور دیتے ہیں۔

خیال رہے امریکی عہدیدار کی جانب سے مذکورہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز میں وزیر برائے امور خارجہ ایس جیشنکر کے حوالے سے کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل رہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق جیش شنکر نے بی جے پی رہنماؤں کیلئے خارجہ پالیسی سے متعلق ایک ورچوئل ٹریننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کی زد میں ہے اور اسے گرے لسٹ میں رکھا گیا ہے۔

ان ریمارکس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے دفتر خارجہ (ایف او) نے بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے بیان نے عالمی مالیاتی نگرانی میں ’بھارت کے منفی کردار‘ کے بارے میں پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی تصدیق کردی ہے۔ایف او نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے بیان نے بھارت کے ’حقیقی رنگ‘ اور ’نقلی‘ کردار کو بے نقاب کردیا۔