فائزر ویکسین کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف 88 فیصد مؤثر قرار

کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف فائزر ویکسین کے مؤثر ہونے سے متعلق برطانوی ماہرین نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 جولائی 2021 15:38

فائزر ویکسین کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف 88 فیصد مؤثر قرار
انگلینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جولائی 2021ء) : برطانوی ماہرین نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کیا کہ فائزر ویکسین کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف 88 فیصد مؤثر ہیں، مذکورہ ویکسین کو کورونا کی ابتدائی اقسام کے خلاف نتیجہ خیز اور کارگر قرار دیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک برطانوی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ کورونا وائرس کے سدباب کے لیے تیارکی گئی فائزر ویکسین کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف 88 فیصد مؤثر رہیں۔

تحقیق میں مزید کہا گیا کہ کورونا وائرس کی ایسٹرازینیکا ویکسین کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف 60 فیصد مؤثر رہیں۔ جبکہ تحقیق کے مطابق ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف فائزر ویکسین کی ایک خوراک 36 فیصد جبکہ ایسٹرازینیکا کی ایک خوراک 30فیصد مؤثر رہی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ قبل ازیں سائنو فارم ویکسین کو کورونا کی ڈیلٹا قسم کے خلاف مؤثر قرار دیا گیا تھا۔

سری لنکن یونیورسٹی کے ماہرین نے چین کی تیار کردہ سائنو فارم ویکسین کے کورونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہونے کا دعویٰ کیا ۔ سری جے وردھنے یونیورسٹی کی اس تحقیق میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے بھی حصہ لیا اور دریافت کیا کہ سائنوفارم ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں ڈیلٹا قسم کے خلاف اینٹی باڈی ردعمل پیدا ہوتا ہے۔

سری جے وردنے پورہ یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ 95 فیصد افراد جنہیں سائنوفارم ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں ان میں اتنی ہی اینٹی باڈیز پیدا ہو تی ہیں جتنی کورونا وائرس کا شکار کسی مریض میں ہوتی ہیں۔تاہم ویکسین سے بننے والی اینٹی باڈیز کی سطح کورونا کی پرانی قسم کے مقابلے میں 1.38 گنا کم ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق سائنوفارم ویکسین لگوانے والے 20 سے 40 برس کے افراد میں 98 فیصد جب کہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں 93 فیصد اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔