بارشوں میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن ڈوبنے کا خدشے سے متعلق سی ای او کلفٹن، ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

پیر 26 جولائی 2021 16:29

بارشوں میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن ڈوبنے کا خدشے سے متعلق سی ای او کلفٹن، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے بارشوں میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن ڈوبنے کا خدشے سے متعلق سی ای او کلفٹن، ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو دو ہفتوں میں تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو بارشوں میں ڈی ایچ اے اور کلفٹن ڈوبنے کا خدشے سے متعلق سی ای او کلفٹن، ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن اور ڈی ایچ اے کی جانب سے جمع کرادیا گیا۔ عدالت نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔عدالت نے فریقین کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب واپس کردیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن افسران کو نوٹس ہوئے وہی جواب جمع کرائیں۔

(جاری ہے)

جواب جمع نہ کرایا گیا تو ذمہ داران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرینگے۔ جسٹس شفیع محمد صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

کیا بارش گزر جائے گی پھر جواب جمع کرایا جائے گا عدالت نے فریقین کو دو ہفتوں میں تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ کلفٹن اور ڈی ایچ اے مکینوں سے سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ بارش کے دوران کراچی ڈوب کیا عوام کا اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ٹیکس کا پیسہ کہاں جاتا ہے تحقیقات کا حکم دیا جائے۔