نور مقدم قتل کیس، قتل سے قبل مقتولہ کی جانب سے ملزم کے گھر لاکھوں روپے کی رقم منگوائے جانے کا انکشاف

مقتولہ نور نے قتل سے ایک روز قبل اپنے ڈرائیور سے 7 لاکھ روپے کی رقم کا انتظام کرنے کی درخواست کی، ڈرائیور نے 3 لاکھ روپے کی رقم ملزم ظاہر کے گھر پہنچائی

muhammad ali محمد علی منگل 27 جولائی 2021 00:10

نور مقدم قتل کیس، قتل سے قبل مقتولہ کی جانب سے ملزم کے گھر لاکھوں روپے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی2021ء) نور مقدم قتل کیس، قتل سے قبل مقتولہ کی جانب سے ملزم کے گھر لاکھوں روپے کی رقم منگوائے جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس میں دوران تفتیش ایک اور انکشاف ہوا ہے جس کے بعد میڈیا رپورٹس میں سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا مقتولہ نور کو یرغمال بنا کر تاوان بھی وصول کیا گیا؟ انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ نور نے قتل سے ایک روز قبل اپنے ڈرائیور سے 7 لاکھ روپے کی رقم کا انتظام کرنے کی درخواست کی، تاہم ڈرائیور 3 لاکھ روپے کی رقم کا انتظام کر سکا، جو اس نے ملزم ظاہر کی گھر پہنچائی۔

مقتولہ کے ڈرائیور کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نور نے فون پر رابطہ کر کے کہا کہ اسے فوری طور پر 7 لاکھ روپے چاہئیں، اس بات ستے متعلق والدین کو پتہ نا چلے۔

(جاری ہے)

ڈرائیور نے نور کو بتایا کہ وہ اتنی بڑی رقم کا انتظام نہیں کر سکتا، جس پر مقتولہ نے التجاء کی کہ کسی دوست یا جاننے والے سے رقم کا انتظام کر دو، اسے یہ رقم بہت ضروری چاہیئے ہے۔ ڈرائیور کے مطابق اس رابطے کے بعد وہ 3 لاکھ روپے کا انتظام کرنے میں کامیاب ہوا اور پھر نور کی ہدایت کے مطابق رقم لے کر ملزم ظاہر کے گھر پہنچا، تاہم مقتولہ نے خود گھر سے باہر آنے کی بجائے گھر کے ایک ملازم کو باہر بھیج کر رقم وصول کروائی۔

مقتولہ نور مقدم کے ڈرائیور نے پولیس کے سامنے رقم وصول کرنے والے گھریلو ملازم کی شناخت بھی کر دی ہے۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف تو کر لیا، تاہم قتل کی وجہ کے حوالے سے بار بار مختلف بیان دے رہا ہے۔ پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش کے دوران تمام ویڈیو شواہد اکٹھے کر لیے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایک افسوسناک انکشاف ہوا۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقتولہ نور زخمی حالت میں گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھی، تاہم محلے میں موجود گارڈ اور دیگر لوگوں میں سے کسی نے مقتولہ کی مدد نہیں کی۔

نور مقدم نے گھر سے باہر نکل کر ملزم ظاہر سے بچنے کیلئے خود کو سیکورٹی کے کیبن میں بند کر لیا تھا، تاہم ملزم نے مقتولہ کو کیبن سے نکال لیا اور محلے میں موجود لوگوں اور سیکورٹی گارڈز کے سامنے مقتولہ نور کو کھینچتے ہوئے دوبارہ گھر کے اندر لے گیا۔ اس دوران محلے میں موجود کسی بھی شخص نے ملزم کو روکنے یا پولیس کا اطلاع دینے کی زحمت نہ کی۔ پولیس کے مطابق ملزم ظاہر نے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا۔

متعلقہ عنوان :