راولپنڈی میں ماں بیٹے کے قتل کا واقعہ ; ملزم نے اعتراف جُرم کر لیا

ملزم واجد علی مقتولہ سے شادی کرنا چاہتا تھا ۔ پولیس ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 31 جولائی 2021 14:08

راولپنڈی میں ماں بیٹے کے قتل کا واقعہ ; ملزم نے اعتراف جُرم کر لیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جولائی 2021ء) : راولپنڈی میں ماں بیٹے کے قتل کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماں اور بیٹے کو قتل کرنے والے ملزم نے پولیس کے سامنے اپنے جُرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم واجد علی مقتولہ سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ ملزم خاتون کو عامل سے ملوانے کا جھانسہ دے کر مہوٹہ موہڑہ جنگل لے کر گیا تھا۔

ملزم نے اپنے جُرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ 25 جولائی کو واجد نامی ملزم نے ویرانے میں لے جا کر خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ خاتون سے زیادتی کے بعد اس کے بچے کو قتل کیا جبکہ خاتون کو زخمی کر دیا تھا۔ خاتون کو علاج کے لیے اسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا لیکن غمزدہ ماں بچے کے انتقال کا صدمہ برداشت نہ کر سکی اور اسپتال میں ہی دم توڑ گئی تھی ۔

(جاری ہے)

پولیس نے ملزم کی گرفتاری کی کوششیں کیں۔ راولپنڈی پولیس نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ملزم کی تصاویر جاری کرتے ہوئے عوام سے بھی تعاون کی درخواست کی تھی۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ راولپنڈی پولیس کو یہ ملزم چونترہ کےعلاقہ میں خاتون اورکمسن بچے کےقتل کے مقدمہ میں مطلوب ہے، جس کی تلاش و گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔ اگر آپ کو اس ملزم کے بارے میں معلومات ہوں تو ہمیں مطلع کیجیے۔

آپ کا تعاون ہمارےلیے اہم ہے۔
جس کے بعد 27 جولائی کو ماں بیٹے کو قتل کرنے والے ملزم نے خود کو پولیس کے سامنے کیا اور گرفتاری دے دی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم فرنیچر کا کام کرتاہے۔ اُردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو میں نسیم بی بی کے والدین نے انصاف کی اپیل کی تھی۔ والدہ کا کہنا تھا کہ مجھے فون کر کے اطلاع دی گئی کہ آپ کی بچی زخمی حالت میں اسپتال داخل ہے۔

میں وہاڑی سے اسپتال پہنچی تو تب تک بچی نے دم توڑ دیا۔اس کے ننھے سے بچے کو چھریاں مار کر قتل کر دیا گیا اور میری بیٹی پر بھی چھریوں سے حملہ کیا گیا۔جب میں پہنچی تو ماں اور بیٹا دونوں اس دنیا سے جا چکے تھے۔میری بیٹی کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی،ہمیں انصاف ملنا چاہئیے،اس درندے کو پھانسی ہونی چاہئیے۔آج میں چپ کرکے شاید بیٹھ جاؤں لیکن کل کو یہ درندے کسی اور کی بیٹی کے ساتھ یہی ظلم کر سکتے ہیں، بچے تو ماؤں سے دعائیں لیتے ہیں لیکن وہ مجھ سے بدعائیں لے رہا ہے۔

خاتون نے مزید بتایا کہ ہماری ملزم سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور نہ ہی ہم جانتے تھے۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ جہاں سے ہم نے بیٹی کی لاش اٹھائی وہیں سے درندے کے والدین بھی اس کی لاش اٹھائیں۔مقتولہ کے والد نے بھی ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔جبکہ مقتولہ کے ماموں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملزم کو وہی سزا دی جائے جو اسلام میں ایسے مجرموں کو دی جاتی ہے۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئیے: