عمان کی سمندری حدود میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ، نقصانات سے متعلق نئے حقائق سامنے آ گئے

اسرائیلی میڈیا نے تباہ شدہ جہاز کی تصاویر جاری کر دی ہیں، اس حملے کا الزام ایران پر عائد کیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 3 اگست 2021 10:17

عمان کی سمندری حدود میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ، نقصانات سے متعلق ..
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3 اگست 2021ء) چند روز قبل عمان کی سمندری حدود میں اسرائیلی بحری جہاز کو بارودی ڈرون سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد جہاز میں آگ بھڑک اُٹھی تھی کیونکہ اس میں آئل ٹینکر میں بڑے پیمانے پر تیل موجود تھا۔ اس حملے کا الزام اسرائیل سمیت متعدد ممالک نے ایرانی حکومت پر عائد کیا ہے۔ اسرائیلی چینل نے تباہ شدہ جہاز کی کچھ تصاویر شائع کی ہیں جن سے نقصان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

اسرائیلی ٹی وی چینل کے مطابق اسرائیلی جہاز ’مرسر سٹریٹ‘ پر ڈرون حملے سے جہاز کے لیڈر شپ برج کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ٹھوس انٹیلی جنس شواہد ہیں کہ بحریہ عرب میں اس کے بحری جہاز کو نشانہ بنانے میں ایرانی حکومت کا ہاتھ ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کا کہنا تھا کہ ایران اسرائیلی آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے کے بعد اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر کے بزدلی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

اس واقعے میں ایک برطانوی شہری اور ایک رومانین شہری موت کے گھاٹ اُتر گیا ہے۔ نفتالی بینیٹ کو اس حملے کو جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں نہ صرف اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں، بلکہ انٹرنیشنل سمندری سفرکی آزادی اور بین الاقوامی مفادات کے سراسر منافی ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو ایران پر واضح کر دینا چاہیے کہ اس نے ایک سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ اسے اسرائیل کو بھرپورجواب دینے کے طریقے آتے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے اسرائیلی آئل ٹینکر پر حملے اور دو افراد کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر ان کی تردید کی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب پہلے بھی تہران پر اس طرح کے بے سر و پا الزامات عائد کر چکا ہے۔ جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اسرائیل کو اس طرح کی بے بنیاد الزام تراشی سے روکا جائے۔