گندم، مئی اورگنا کی ریکارڈ پیداوار ہوئی،کپاس میں ہم پیچھے رہ گئے ،فخر امام

پنجاب میں کاٹن کی پیداوار کا ہدف پورا نہیں ہوا ،ہم نے بریڈر ایکٹ کے رولز 18 ماہ بعد بنائے ہیں، ہمارے سائنس دان اچھے بیج لانے کی کوشش کررہے ہیں ،وفاقی وزیرنیشنل فوڈ سکیورٹی کا توجہ دلائو نوٹس کا جواب

بدھ 4 اگست 2021 00:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2021ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ فخر امام نے پاکستان میں گندم ،چاول،کپاس اور گنا کی فی ایکڑ پیداوار کی کمی کے حوالے سے توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تین فصلوں میں ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے جس میں گندم مکی اور گنا شامل ہے لیکن کپاس کے حوالے سے ہم پیچھے رہ گئے ہیں ہم نے بریڈر ایکٹ کے رولز 18 ماہ بعد بنائے ہیں ہمارے سائنس دان کوشش کر رہے ہیں کہ ہم اچھے بیج لائیں ہماری کاٹن کی سپورٹ پرائس نہیں رکھی گئی اب ہم پانچ ہزار روپے امدادی قیمت طے کر دی ہے ہم تمام تر توجہ کاٹن پر دیں پنجاب میں کاٹن کی پیداوار کا ہدف پورا نہیں ہوا ہے اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں نے کام خود کرنا ہے انہوں نے کہا کہ سیمٹ ادارے نے گرین ٹیکنالوجی ہمیں دی ہے جرم پلازما وہ ہمیں دیتے رہے ہماری کوشش ہے کہ ہم دنیا کا بہترین جرم پلازما لائیں اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی نے کہا کہ را اجمل نے کہا کپاس کی پیداوار میں کمی ہو رہی ہے گزشتہ سال ستر لاکھ گانٹھیں باہر سے منگوانے کی اجازت دی گئی دنیا میں بی ٹی کاٹن فور پر چلا گیا ہے اس حوالے سے ریسرچ بہتر کی جائے جس کو معاون خصوصی لگا دیا ہے جس نے پہلے سیڈ میں ایک ارب روپے کی کرپشن کی تھی جو گندم باہر سے منگوائی گئی اگر یہ پیسہ عوام پر لگایا جاتا تو بہت بہتر ہوتا