پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، ایوان صدر کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ، ماضی میں ساڑھے چار کروڑ روپے کے خلاف قواعد اخراجات کی رپورٹ طلب

منگل 31 اگست 2021 12:34

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی   کا اجلاس،  ایوان صدر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2021ء) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان مشاہد حسین سید ، سید نوید قمر اور ثنا اللہ مستی خیل سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ایوان صدر کے زیر التوا  آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایوان صدر میں باغ کی دیکھ بھال اور ڈسپنسری کے لئے ملازمین کی تنخواہوں پر  6 سال قبل خلاف قواعد 45 ملین سے زائد اخراجات  کئے گئے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری وقار احمد خان نے کہا کہ 2015 میں کابینہ ڈویژن کو یہ کیس بھجوایا گیا مگر ابھی تک جواب نہیں آیا ۔ پی اے سی نے کہا کہ اس بات کو 6 سال گذر گئے ہیں اب تک حل ہو جانا چاہیئے تھا ۔

(جاری ہے)

پی اے سی نے ہدایت کی کہ اس معاملے کی 4 ہفتوں میں محکمانہ انکوائری کر کے پی اے سی کو رپورٹ پیش کی جائے 13 ۔ 2012 میں افسران کو دیئے گئے اعزازیئےپر 69 لاکھ ٹیکس نہیں کاٹا گیا ۔ پی اے سی نے ہدایت کی کہ تین ماہ میں ریکوری کے لئے اے جی پی آر کو لسٹ فراہم کی جائے اور جو ملازمین ریٹائر ہو گئے ہیں ان کی پنشن سے کٹوٹی کی جائے 15  ۔2014 کے آڈٹ اعتراض میں بتایا گیا کہ صدر مملکت کے غیر ملکی  دورے کے دوران 61 لاکھ کے خلاف ضابطہ اخراجات کئے گئے ۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ صدر مملکت کے چین، سائوتھ افریقہ کے دورے کے دوران وہاں پر مختلف خدمات سر انجام دینے والے ملازمین کو ٹپس دی گئیں جن کی کوئی رسید نہیں ہوتی ۔ پی اے سی نے ان کے جواب پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایوان صدر کے آڈٹ اعتراضات پر غور ملتوی کر دیا گیا اور ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں ملٹری سیکرٹری یا ایوان صدر کے پرنسپل اکائونٹنگ افسر خود آئیں  یا  دونوں میں سے ایک کو آنا چاہیئے ۔