صوبائی حکومت نے سات قبائلی اضلاع اور چھ قبائلی سب ڈویژن کیلئے 5 ارب روپے کی خطیر لاگت سے سینکڑوں منصوبوں کو حتمی شکل دیدی

جمعرات 2 ستمبر 2021 23:50

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2021ء) صوبائی حکومت نے سات قبائلی اضلاع اور چھ قبائلی سب ڈویژن کے شہری مراکز اور بازاروں میں سہولیات کی فراہمی اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے 5 ارب روپے کی خطیر لاگت سے سینکڑوں منصوبوں کو حتمی شکل دے دی۔باخبر سرکاری ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم ساتوں قبائلی اضلاع خیبر‘ کرم‘ اورکزئی‘ مہمند‘ باجوڑ‘ شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اور چھ قبائلی سب ڈویژن پشاور‘ کوہاٹ‘ بنوں‘ لکی مروت‘ ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں مجموعی طورپر5 ارب روپے کی خطیر لاگت سے شہری علاقوں کی ترقی کے ایک جامع منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

اس جامع پروگرام کے تحت بازاروں کی اپ گریڈیشن اور اپ لفٹ کے حوالے سے نئے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں کا مقصد پسماندہ قبائلی اضلاع کے مرکزی شہروں اور بازاروںمیں سہولیات کی فراہمی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے کر صوبہ کے دیگر شہروں کے برابر لانا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان منصوبوں کے تحت قبائلی اضلاع میں واقع مرکزی شہروں اور بازاروں کی اپ گریڈیش اور اپ لفٹ منصوبے بنائے جارہے ہیں جن میںسولرائزیشن‘ فٹ پاتھ کی بحالی‘ سیوریج نظام ‘ فوڈ سٹریٹس‘ پینے کے پانی کے منصوبے‘ ریسکیوسٹیشنزکی توسیع اور بیوٹیفیکیشن پر توجہ دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے جمعرات کے روز ایک خصوصی اجلاس میں اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں صوبہ کے جنوبی اضلاع شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان سمیت بنوں ‘ لکی مروت ‘ ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان قبائلی سب ڈویژن میں 246 کروڑ روپے مختلف منصوبوں کی منظوری دے دی جن میںقبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے لئے 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 42 اپ لفٹ منصوبوں جبکہ جنوبی وزیرستان میں 74 کروڑ روپے کی لاگت سے 140 مختلف منصوبوںکی منظوری دے دی ہے۔قبائلی سب ڈویژن بنوں کے لئے 36 کروڑ روپے‘ ٹانک اور لکی مروت کے لئے 25 ‘ 25 کروڑ روپے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان سب ڈویژن کے لئے بالترتیب 26کروڑ روپے کے متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی۔