سی پیک کا پہلا مرحلہ تکمیل کے مراحل میں ہے ، دوسرے فیز میں داخل ہوچکے ہیں، معاون خصوصی سی پیک اتھارٹی خالد منصورکی بریفنگ

جمعرات 16 ستمبر 2021 19:49

اسلام آباد۔16ستمبر  (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2021ء) :وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک اتھارٹی خالد منصور نے کہا ہے کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ تکمیل کے مراحل میں ہے ،  دوسرے فیز میں داخل ہوچکے ہیں، تھر میں غربت بہت زیادہ ہے اور وہاں سماجی ترقی کے منصوبوں کے تحت کام کیا جارہا ہے،سی پیک کے 53 ارب ڈالر منصوبے فیز ون میں شامل تھے، 15.7ارب روپے کے 21 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات کے ممبران کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی، انفراسٹرکچر اور گوادر کی ترقی کے منصوبے پہلے فیز میں شامل منصوبے ہیں، سی پیک کے تحت 5320 میگاواٹ کے منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سکھر   سے  حیدرآباد منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے طے ہو گا،انفراسٹرکچر پر 1103 بلین کا منصوبہ ہے جس میں گوادر ائیرپورٹ بھی شامل ہے،پاکستان میں سی پیک اور دوسرے منصوبوں پر 135 کمپنیاں کام کر رہی ہیں،ہم نے سب سے پہلے سی پیک پر کام پر کرنے والی کمپنیوں کا اعتماد بحال کرنا ہے،خالد منصور نے کہا کہ تھر سے 2600 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی ، میں سی پیک کے تمام منصوبوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں ،سی پیک کے تحت سماجی ترقی کے اب تک 4 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے سماجی شعبوں میں بہتری کیلئے ایک ارب ڈالر کی امداد دی ہے ،ابھی تک 50 کروڑ ڈالر امداد کے منصوبوں پر کام شروع کیا گیا ہے ، چین نے کہا ہے کہ پہلے 27 منظور شدہ منصوبوں کو مکمل کریں ، خالد منصور نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے 660 میگاواٹ بجلی بنارہے ہیں، تھر میں مزید 660 میگاواٹ بجلی بنانے کیلئے کام ہو رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کیلئے ایم ایل ون منصوبہ بہت اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر 13 فیصد کام ہوا ہے ، سول ایوی ایشن اتھارٹی کو کافی کام کرنا ہو گا ،گوادر ہسپتال 15 فیصد مکمل ہوا ہے ۔