سندھ ہائی کورٹ، کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا، سندھ ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع،سماعت9دسمبرتک ملتوی

عدالتی حکم پردودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقرر کی گئی، اب جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے، کمشنرکراچی

جمعرات 21 اکتوبر 2021 13:40

سندھ ہائی کورٹ، کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب بھینسوں کی دیکھ بھال کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے پر کمشنر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

سندھ فوڈ اتھارٹی اور کمشنر آفس نے تحریری جواب جمع کرادیا۔اسسٹنٹ کمشنر اعجاز رند نے بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے میٹنگ ہوچکی ہے، دودھ کی قیمتوں کا جلد تعین کرلیا جائے گا۔ سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ دودھ کی کوالٹی کوبہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے کمشنر کراچی اور دیگر سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

عدالت نے فوڈ اتھارٹی اور کمشنر کراچی کے جواب پر درخواست گزار سے الجواب طلب کرلیا ہے۔عدالت میں کمشنر کراچی کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے،اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پرغور کیا جائے گا۔کمشنر کراچی نے بتایا کہ سال 2018 میں عدالتی حکم پر کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقرر کی گئی،2018 کی نسبت اب جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔

کمشنر کراچی نے بتایا کہ 2018 میں ایک بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر 400 روپے اخراجات آتے تھے اور اس وقت فی بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر550 روپے سے زائد اخراجات آرہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں یومیہ 7 ہزار سے زائد ڈیری فارم سے 50 لاکھ لیٹر کے قریب دودھ کی پیداوار ہوتی ہے۔زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔

جنوری 2021 سے اب تک 1900 گراں فروشوں پر 1کروڑ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔ دودھ کے معیار کوبہتر بنانے کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے اچانک چھاپے مارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کمشنرکراچی کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کراچی اور دیگر شہروں میں اخراجات اور دودھ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا اوردودھ کی نیلامی کے دوران مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 دسمبر2021 تک ملتوی کردی۔