دبئی میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوگئے

آر ٹی اے اگلے چند ہفتوں میں دبئی میں ٹیکسیوں کی تعداد کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے ‘ جس کے لیے آنے والے ہفتوں میں اضافی ڈرائیوروں کو بھرتی کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 11 نومبر 2021 14:06

دبئی میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوگئے
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 نومبر 2021ء ) دبئی میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ، دبئی میں ٹیکسی مالکان نے کہا ہے کہ وہ اضافی ڈرائیوروں کی بھرتی کر رہے ہیں اور اوقات کار کے دوران دستیاب ٹیکسیوں کی کمی سے نمٹنے کے لیے بونس سکیمیں بھی پیش کر رہے ہیں ۔ دی نیشنل کے مطابق ٹرانسپورٹ کے سربراہان نے کہا کہ دفاتر اور اسکولوں میں واپسی کے ساتھ ساتھ اکتوبر کے آغاز میں دبئی میں کھلنے والی ایکسپو 2020ء کی وجہ سے مسافروں کی تعداد میں بے پناہ اضافے کے مقابلے میں دستیاب ٹیکسیوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھی جارہی ہے ، جس کی وجہ سے مسافر حالیہ ہفتوں میں سڑک پر آر ٹی اے ٹیکسی کا استقبال کرنے یا کریم ایپ کے HALA ٹیکسی سیکشن پر گاڑی تلاش کرنے سے قاصر ہیں ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ہلا (HALA) کے چیف ایگزیکٹو باسل ہواکیمیان نے کہا ہے کہ دبئی کے بہت سے حصوں میں ایسا نہیں ہے کہ گاہک اب ہلا کے راستے RTA ٹیکسیوں کا استقبال نہیں کر سکتے ، یہ صرف اتنا ہے کہ ہم نے شہر میں بے مثال اور زبردست ترقی دیکھی ہے اور اب دبئی میں ہونے والے کئی واقعات بشمول ایکسپو 2020ء کے علاوہ اب لوگ دفاتر، اسکولوں، سماجی مقامات پر واپس لوٹ رہے ہیں ، آسان الفاظ میں اس نے سپلائی سے زیادہ مانگ پیدا کی ہے ، ان تمام وجوہات کے ساتھ شہر میں اوقات کار کے دوران گھومنے پھرنے کے لیے ہر ایک کی خدمت کے لیے ہمیشہ کافی ٹیکسیاں نہیں ہوتیں ۔

مسٹر ہووکیمیان نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں اضافی ڈرائیوروں کو بھرتی کیا جائے گا لیکن جب تک اس حوالے سے تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں اور نئی بھرتیوں کو تربیت دیا جا رہا ہے ، تب تک تحمل کا مظاہرہ کیا جائے کیوں کہ آر ٹی اے اگلے چند ہفتوں میں دبئی میں ٹیکسیوں کی تعداد کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور ہم اپنے فرنچائز پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اگلے قدم کے طور پر وہ گاڑیاں ہلا کے پلیٹ فارم کا حصہ ہوں تاہم یہ نوٹ کرنا بہت ضروری ہے کہ اس طرح کی تبدیلی راتوں رات نہیں آتی اس لیے ہم اپنے سواروں سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ صبر کریں کیوں کہ ان اقدامات پر عمل درآمد میں کچھ وقت لگے گا ۔