تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگانے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ضیاء الدین

غیر قانونی تجارت سے متعلق تمباکو صنعت کا مؤقف ’دھوکہ دہی‘ ہے، شارق محمود نوجوانوں کو تمباکو کے نقصانات سے بچانے کے لئے تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے، خلیل احمد ڈوگر

جمعرات 25 نومبر 2021 18:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2021ء) سماجی تنظیموں سوسائٹی برائے تحفظ حقوق اطفال (سپارک )،پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) ، کرومیٹک ٹرسٹ نے غلط معلومات کے ذریعہ پالیسی سازوں اور عوام کو گمراہ کرنے والی تمباکو کی صنعت کی کاوشوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک پریس بریفنگ کے دوران ، تمباکو کنٹرول کے کارکنوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان غلط معلومات پر یقین نہ کرے اور پاکستانی نوجوانوں کو تمباکو کے نقصانات سے بچانے کے لئے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ کریں۔

کرومیٹک ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹیو شارق محمود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی سفارش کے مطابق ٹیکس میں اضافے کی کوئی بات ہوتی ہے ، تمباکو کی صنعت لوگوں کو غیر قانونی تجارت کے بارے میں گمراہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ صنعت ناجائز تجارت کی فیصد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہے اور اپنی پیداوار کی اصل مقدار کو چھپاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال تمباکو ٹیکس میں اضافے کی بات کی جارہی تھی لیکن اس صنعت نے عوام کو گمراہ کرنے کے لئے ڈیجیٹل میڈیا مہم چلائی،معروف شخصیات کو ‘یک طرفہ ، آدھے سچے‘ ویڈیو پیغامات تیار کرنے پر آمادہ کیا گیا تاکہ عوام الناس کو گمراہ کیا جا سکے۔ یہ ویڈیوز دیکھنے والے لوگوں نے یہ سمجھا کہ قومی خزانے کو صرف اسمگل شدہ مصنوعات کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے نہ کہ تمباکو کی بڑی صنعت کی وجہ سے۔

خلیل احمد ، پروجیکٹ منیجر ، اسپارک نے کہا ، تمباکو کی صنعت نے تقریبا 170،000 افراد کی زندگی کی قیمت پر اپنے خزانے کو پٴْر کرنے کیلئے پالیسی سازوں کے ساتھ جوڑ توڑ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو کی صنعت نے بار بار حکومت پر زور دیا کہ وہ مختلف ایکسائز ڈھانچے کے ذریعے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کرے لیکن محصولات کے وعدوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے۔

پبلک ہیلتھ اور تمباکو کنٹرول ایکسپرٹ ڈاکٹر ضیاء الدین نے کہا کہ تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگانے کی ضرورت ہے جس سے نہ استعمال اور اس کی رسائی میں کمی آئے گی بلکہ نابالغوں کو بھی تمباکو سے دور رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تمباکو کی صنعت کی دھوکہ دہی پر مبنی مہم کا مقابلہ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو اس لت سے بچانے کے لیے ، قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تمباکو کی تشہیر اور دھواں سے پاک جگہوں سے متعلق قوانین پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کی فوری ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :