3 26روز قبل بلوچستان یونیورسٹی ہاسٹل سے 2طلباء کو اغوا کیا گیا 160کیمروں کی موجودگی میں وائس چانسلر کا واقع سے لاعلمی پر تعجب ہے ، اکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن

دونوں طلباء کو یونیورسٹی کے ہاسٹل کی اغواء کیا گیا،کہ مغوی طلباء کو فوری بازیاب کرکے جامعہ بلوچستان سے سیکورٹی فورسز کاانخلا کو یقینی بنایا جائے ،پیر سے 2طلباء کی بازیابی اور دیگر مسائل کے حل کے حوالے سے احتجاج شروع کرینگے،صدر پروفیسر ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ

جمعہ 26 نومبر 2021 19:35

ڑ*کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2021ء) جوائٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے پلیٹ فارم سے صدر اکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ نے کہا ہے کہ 26روز قبل بلوچستان یونیورسٹی کے ہاسٹل سے 2طلباء کو اغوا کیا گیا 160کیمروں کی موجودگی میں وائس چانسلر کا واقع سے لاعلمی پر تعجب ہے پولیس کی جانب سے اشتہار سے واضح ہوگیا کہ دونوں طلباء کو یونیورسٹی کے ہاسٹل کی اغواء کیا گیا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مغوی طلباء کو فوری طورپر بازیاب کرکے جامعہ بلوچستان سے سیکورٹی فورسز کاانخلا کو یقینی بنایا جائے پیر سے 2طلباء کی بازیابی اور دیگر مسائل کے حل کے حوالے سے احتجاج شروع کرینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر ایمپلائز ایسوسی ایشن شاہ علی بگٹی، چیئرمین آفیسرز ایسوسی ایشن نذیر احمد لہڑی، پروفیسر منظور بلوچ ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے کہا کہ یکم نومبر کو بلوچستان یونیورسٹی کے پاکستان سٹڈیز سینٹرکے 2 طلباء سہیل بلوچ، اورفصیح بلوچ کو یونیورسٹی ہاسٹل سے اغواء کیا گیا جو اب تک لاپتہ ہے جامعہ بلوچستان کے طلباء انے اگلے روز جامعہ کے غیر قانی طور پر مسلط وائس چانسلر سے اس بابت رابطہ کیا تو طلباء سے ہمدردی اور اغوا طلباء کی بازیابی کیلئے کوششوں کی بجائے سردمہری کا مظاہرہ کیا طلباء نے 3روز تک وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے اغواء شدہ طلباء کی بازیابی کیلئے مظاہرے کیے لیکن وائس چانسلر کی طرف سے مسلسل یہ موقف اپنایا گیا کہ2دونوں طلباء کو جامعہ ہذا کے باہر سے اٹھایا گیا ہے جس پر طلباء نے یونیورسٹی گیٹ کے سامنے احتجاجاً دھرنادیا جس پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کی سربراہی میں ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی انہوں نے احتجاج پر بیٹھے ہوئے طلباء تنظیموں سے مذاکرات کیے اور 4 روز کی مہلت مانگی اور ساتھ ہی اس ضمن میں جامعہ کے وائس چانسلر اور دیگر افسران سے ملاقات کی تو طلباء تنظیموں نے اپنا احتجاجی دھرنا موخر کردیا لیکن 4روز کی مہلت کے بعددونوں طلباء کی بازیابی ممکن نہیں ہوئی جس پر پولیس نے دونوں طلباء کے گمشدگی کا اشتہار اخبارات میں دیا جبکہ وائس چانسلر مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جوائٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے پہلے دن سے ہی لاپتہ طلباء کی بازیابی طلباء اساتذہ ملازمین کو تحفظ دینے اور جامعہ بلوچستان ودیگر تعلیمی اداروں سے فورسز کے انخلا کا مطالبہ کیا گیاانہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جامعہ بلوچستان صوبے کی سب سے بڑی مادر علمی ادارہ ہے جامعہ بلوچستان ودیگر جامعات کو چلانے کیلئے صوبائی حکومت نے ایکٹ پاس کیے گئے جس میں وائس چانسلر کی تعیناتی سے لیکر تمام امور چلانے کیلئے پالیسی ساز ادارے جس میں سنڈیکیٹ، اکیڈمک کونسل، سینیٹ اور فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی تشکیل دیئے گئے جن کے درج ذیل شیڈول کے مطابق اجلاس ہونی چاہیے لیکن وائس چانسلر اپنی نااہلی کی وجہ سے کوئی اجلاس اب تک نہیں بلایا انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی نے بھی اپنی رپورٹ میں موجودہ وائس چانسلر کویونیورسٹی کے امور کو 1996کے ایکٹ کے مطابق چلانے میں ناکام قرار دیاانہوں نے کہا کہ میرٹ کی پامالی اور وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی کی طلباء کے حوالے سے مسلسل ہٹ دھرمی کے خلاف پیر سے جوائٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کی جانب سے باقاعدہ احتجاج شروع کیا جائے گا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مغوی طلباء کو فوری طور پر بازیاب کرکے نااہل وائس چانسلر کو فارغ کیا جائے۔