بھارت،کسانوں کے احتجاج ، خالصتان تحریک کو نشانہ بنانے کیلئے جعلی شوشل میڈیا نیٹ ورک کا پردہ فاش

ہفتہ 27 نومبر 2021 16:12

بھارت،کسانوں کے احتجاج ، خالصتان تحریک کو نشانہ بنانے کیلئے جعلی شوشل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2021ء) برطانیہ میں قائم سینٹر فار انفارمیشن ریزیلینس (سی آئی آر) نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میںبھارتی جعلی سوشل میڈیا نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جسے کسانوں کے احتجاج اور خالصتان تحریک کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی آئی آر نے ’’ انالیسز آف دی رئیل سکھ انفلنس آپریشن ‘‘کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر 80 اکاؤنٹس کے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے۔

جعلی اکائونٹس میں سکھوں کے نام استعمال کیے گئی جب کہ وہ انتہا پسند ہندو چلا تے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر ایک مربوط و منظم طریقے سے جعلی اکائونٹس کا استعمال کیا جار ہا ہے تاکہ سکھوں کی آزادی کے لیے مطالبے کو بدنام کیا جا سکے، سکھوں کے سیاسی مفادات کو انتہا پسند قرار دیا جا سکے، بھارت اور بین الاقوامی برادریوں کے اندر ثقافتی کشیدگی کو ہوا دی جا سکے اور بھارتی حکومت کے بیانیے کو فروغ دیا جا سکے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ جعلی اکاؤنٹس جنہوں نے حقیقی سکھ ہونے کا دعویٰ کیا نے ایسا متن اور مواد تیار کیا جس کا مقصد کسانوں کی تحریک کو غیر قانونی قرار دینا اور متنازعہ زرعی قوانین کے بارے میں بحث و مباحثے کو ختم کرنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان اکاؤنٹس کے ذریعے فروغ دیا جانے والا بیانیہ کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ رہنماؤں اور مین اسٹریم نیوز چینلز کے بیانات سے ملتا جلتا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی نیٹ ورک کے کچھ پیغامات میں ایسے بیانات شامل ہیں جیسے کہ ’’بھارتی قوم پرستوں کو خاموشی نہیں برتنی چاہیے اورانہیں بھارت کو بچانے کے لیے سکھوں کی تحریک کا مقابلہ کرنے اور ان کو بے نقاب کرنے کیلئے آگے آنا چاہیے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس جعلی نیٹ ورک نے بھارت میں کسانوں کے احتجاج کے آغاز کے بعد سے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور اس نے کسانوں کے احتجاج اور خالصتان کی تحریک کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا ۔

ان اکاؤنٹس کے ذریعہ تیار کردہ مواد کی مختلف تصدیق شدہ اکاؤنٹس نے بھی توثیق کی جنہوں نے ان اکاؤنٹس کے ساتھ کام کیا اور اسے مربوط حکومتی حمایت بھی حاصل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے ہائی پروفائل اکاؤنٹس سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسلGurpatwant Singh Pannun کو نشانہ بنانے میں ملوث پائے گئے جو پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کے لیے خالصتان ریفرنڈم مہم چلا رہے ہیں۔

ان تمام اکاؤنٹس نے انہیں پاکستانی ایجنٹ، جعلی سکھ اور بھارت اور سکھوں کا دشمن قرار دیا۔رپورٹ کے مصنف اور سی آئی آرکے تفتیشی ڈائریکٹر Benjamin Strick نے اپنی تحقیقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس جعلی نیٹ ورک نے ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر اپنے پیغام رسانی کو ان اکاؤنٹس کے بنیادی نیٹ ورک کے ذریعے بڑھایا جس میں مشہور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے چوری کی گئی پروفائل پکچرز کا استعمال کیا گیا۔