بھارتی شہری نے پاکستان میں فراڈ سے زمین الاٹ کروا لی

ہائی کورٹ نے الاٹمنٹ منسوخ کر کے ملزم پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 28 نومبر 2021 19:52

بھارتی شہری نے پاکستان میں فراڈ سے زمین الاٹ کروا لی
لاہور( اُردو پوائنٹ ،اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر 2021ء ) بھارتی شہری نے پاکستان میں فراڈ سے زمین الاٹ کروا لی، ہائی کورٹ نے الاٹمنٹ منسوخ کر کے ملزم پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا\۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے چیف سیٹلمنٹ کمشنر کی جانب سے الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے خلاف بھارتی شہری عبدالرحمان خان کی دائر درخواست پر 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے فیصلے میں لکھا کہ سینئر سول جج لاہور نے بھارتی شہری محمد عمر کے بچوں کو قانونی ورثا قرار دے کر سنگین قانونی بلنڈر کیا، سینئر سول جج لاہور کا بھارتی شہری کے بچوں کو پاکستان میں واقع زمین کا قانونی وارث قرار دینا غیر قانونی ہے۔عدالتی دستاویزات کے مطابق درخواست گزار کے والد محمد عمر اور قانونی ورثا بھارت کے مستقل رہائشی ہیں، دشمن ملک کے شہری محمد عمر کے قانونی ورثا پاکستان کی کسی عدالت سے وراثت کی ڈگری حاصل نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ درخواست گزار مختار خاص کے ذریعے بھی پاکستان میں کیس کی پیروی نہیں کر سکتا، درخواست گزار اور اس کے والد نے غلط بیانی اور فراڈ کے ذریعے پاکستان میں 23 کنال 9 مرلے زمین کی الاٹمنٹ حاصل کی۔عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ درخواست گزار کے والد بھارت کے مستقل رہائشی رہے اور کبھی بھی پاکستان ہجرت نہیں کی، درخواست گزار اور اس کے والد محمد عمر مہاجر کی تعریف میں نہیں آتے۔عبدالرحمان کے والد بھارتی شہری محمد عمر کو بھی اپریل 1963 میں اسی 23 کنال زمین کی الاٹمنٹ جولائی 1964 میں منسوخ کی جا چکی ہے۔چیف سیٹلمنٹ کمشنر نے 2009 میں فراڈ کا انکشاف ہونے پر زمین کی الاٹمنٹ عین قانون کے مطابق منسوخ کی۔