اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز مارجن میں اضافے کی سمری منظورکرلی

پٹرول پر ڈیلرز مارجن4.90 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر ڈیلرز مارجن بڑھا کر4.13 روپے فی لیٹر کرنے کی سفارش کی گئی تھی، پٹرولیم ڈیلرز اور پٹرولیم ڈویژن کے مذاکرات میں پٹرول مارجن میں 99 پیسے اضافے پر رضا مندی ظاہر کی گئی تھی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 1 دسمبر 2021 20:11

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز مارجن میں اضافے کی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم دسمبر2021ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز مارجن میں اضافے کی سمری منظور کرلی، پٹرول پر ڈیلرز مارجن 4.90 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر ڈیلرز مارجن بڑھا کر 4.13 روپے فی لیٹر کرنے کی سفارش کی گئی تھی، پٹرولیم ڈیلرز اور پٹرولیم ڈویژن کے مذاکرات میں پٹرول مارجن میں 99 پیسے اضافے پر رضا مندی ظاہر کی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرعمر ایوب کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور پٹرولیم ڈویژن کے مابین مذاکرات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں قرار دیا گیا کہ مہنگائی اور شرح سود بڑھنے سے ڈیلرز اخراجات میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مذاکرات کے بعد پٹرولیم ڈویژن ‏نے فی لیٹر پٹرول پر مارجن میں 99 پیسے اضافے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔

(جاری ہے)

سمری میں پٹرول پر ڈیلرز مارجن 99 اور ڈیزل پر 83 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی۔ سمری میں سفارش کی گئی کہ پٹرول پر ڈیلرز مارجن 3.91 سے بڑھا کر 4.90 روپے فی لیٹر کیا جائے، ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 3.30 سے بڑھا کر 4.13 روپے فی لٹر کیا جائے۔ واضح رہے 26 نومبر کو پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ساتھ پٹرولیم ڈویڑن کے متعدد مشاورتی اجلاسوں کے بعد ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کی تھی، تمام فریقین نے پٹرولیم ڈویژن کی پٹرول کے موجودہ منافع میں 99پیسے یعنی 3روپے 91پیسے فی لٹر اور ڈیزل کے موجودہ مارجن میں 83پیسے یعنی 3روپے 30پیسے فی لٹر کے اضافے کی تجویز کو سراہا، ڈیلرز کے منافع میں 25فیصد اضافہ کی تجویز ماضی میں منافع پر نظر ثانی کے حوالے سے ہونے والی تاخیر کا احاطہ کرے گی، اور مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے میں ڈیلرز کی مدد کرے گی، پٹرولیم ڈویژن نے ڈیلرز کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ موجودہ منافع میں 25فیصد اضافہ کی مذکورہ تجویز کے دفاغ کے لئے اپنی تمام تر کوششیں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے سامنے رکھے گی تاکہ پٹرولیم ڈیلرز کو یہ ریلیف قابل قدر شکل میں مل سکے ،ان کے منافع میں اضافہ ایک حقیقت بن سکے۔