تاریخی بابری مسجد کے انہدام کا دن ہندوستان میں مسلمانوں اور ان کے ورثے کے خلاف ریاستی سرپرستی میں اقلیتوں کے ساتھ تعصب اور نفرت کی یاد دلاتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
پیر 6 دسمبر 2021 15:22
(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بابری مسجد کے انہدام کے دل دہلا دینے والے مناظر نہ صرف دنیا بھر کے مسلمانوں کے ذہنوں بلکہ عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر میں آج بھی تازہ ہیں۔
نومبر 2019 کا بھارتی سپریم کورٹ کا تعصبانہ فیصلہ اور اس کے نتیجے میں مجرموں بالخصوص انتہاپسندوں کی قیادت کرنے والے بی جے پی رہنما کی بے شرمی سے بریت، بھارت کی ہندوتوا انتہا پسندی کی طرف تیزی سے پیش رفت کا ثبوت ہے۔ترجمان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جنہوں نے متعصبانہ فیصلہ لکھنے والےبنچ کی قیادت کی تھی، کو اپنی ریٹائرمنٹ کے چار ماہ کے اندر نامزد رکن پارلیمنٹ کے طور پر مقرر کرنا، واضح طور پر اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اس کا مقصد بی جے پی۔آر ایس ایس کا اپنے ہندوتوا انتہا پسند ایجنڈے کو آگے بڑھانےکاتھا۔بدقسمتی سے، یہ آج کے ہندوستان کی یہ حقیقت کا روپ دھار چکی ہے جہاں مذہبی مقامات کی بے حرمتی اور اقلیتوں کے خلاف ریاستی ملی بھگت سے حملے معمول بن چکے ہیں۔ 29 سال پہلے جو مذہبی انتہاء پسندی کی بنیاد رکھی گئی تھی، آ ج وہ وحشت اور بربریت میں تبدیل ہو چکی ہے۔ 2002 میں گجرات اور فروری 2020 میں دہلی میں مسلم مخالف فسادات ،قتل عام، امتیازی شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کا مقصد مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنا تھا۔حال ہی میں آسام میں مسلمانوں پر وحشیانہ حملے، تریپورہ میں مساجد اور مسلمانوں کی املاک کی توڑ پھوڑ، گڑگاؤں میں نماز جمعہ میں مسلسل اور پابندیاں، ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مذہبی عدم برداشت اور جنونیت کی واضح مثالیں ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم و ستم انتہائی افسوسناک ہے۔پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی غیر قانونی تعمیر کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ، بابری مسجد کو اس کی اصل جگہ پر دوبارہ تعمیر کرے اور ہندوستان میں مساجد اور اسلامی مقدس مقامات کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنائے۔پاکستان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی ادارے بھی بھارت پر زور دیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو ہندوتوا انتہا پسندی سے بچانے اور تمام اقلیتوں اور ان کے مقدس مقامات کی موثر حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔مزید اہم خبریں
-
تیونس کی خاتون امن کار یو این ایوارڈ کی حق دار قرار
-
’گھر کو سب جیل قرار دے کر نجی پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ لیا گیا‘
-
تلخیاں اتنی زیادہ ہیں نہ کوئی بات سن رہا ہے نہ کوئی بات سمجھ رہا ہے، فواد چوہدری
-
علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر آتشزدگی ،حج پرواز کو روک دیا گیا، امیگریشن سسٹم تباہ
-
وزیراعظم نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی
-
گوادر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، کوارٹر میں سوئے پنجاب کے رہائشی 7 مزدور قتل
-
نو مئی: فوج کے غصے اور خان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی
-
کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں، 9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟
-
خیبرپختونخواہ کسانوں سے 3900 روپے کی قیمت پر گندم خریداری مہم شروع کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا
-
قوم اور پاکستان نو مئی کے مجرموں کو بھولے ہیں نہ بھولیں گے
-
جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں، وہ فارم 47 کے چھتری تلے سرکاری سسٹم میں آ گئی ہیں
-
پاکستان اور عالمی بنک اصلاحات اور ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے پارٹنرشپ فریم ورک پر کام کرنے پر متفق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.