دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں گئے کشمیر ایشو کو کوئی جانتا ہی نہیں،وزیر اعظم نے اقوام عالم کو آگاہ کیا کشمیر فلیش پوائنٹ ہے ،شہر یار آفریدی

پاکستان کی یوتھ کو جاگنا ہوگا، ہوم ورک کرکے دنیا کو آگاہی دینی ہوگی، نوجوان اقوام عالم کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کریں ، تقریب سے خطاب

جمعرات 9 دسمبر 2021 17:08

دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں گئے کشمیر ایشو کو کوئی جانتا ہی نہیں،وزیر ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2021ء) پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئر مین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں گئے کشمیر ایشو کو کوئی جانتا ہی نہیں،وزیر اعظم نے اقوام عالم کو آگاہ کیا کشمیر فلیش پوائنٹ ہے ،پاکستان کی یوتھ کو جاگنا ہوگا، ہوم ورک کرکے دنیا کو آگاہی دینی ہوگی، نوجوان اقوام عالم کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کریں ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ انسانی تاریخ کی تمام تہذیبوں میں مقابلہ رہا، ظالم کو دنیاوی لحاظ سے اہمیت دی جاتی رہی، منگول، رومن نے انسانیت کے ساتھ کیا کچھ کیا تاریخ کا حصہ ہیں، انسانی تاریخ میں انسانیت کو عزت اسلام نے دی، یونائیٹڈ نیشن بناہی دنیا میں انسانیت کی پروٹکشن کے لیے تھا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جو مظالم سیریا، روہنگیا، کشمیر، فلسطین میں ہورہے ہیں شائید انکو دنیا میں انسان نہیں سمجھا جارہا، دنیا میں ہیومن رائٹس ہر بات ہوتی ہے مگر مظلوم کی آواز کو نہیں سنا جارہا، اقوام متحدہ نے قرار دادیں پاس کی تھی، مگر اب تک لاحاصل ،آج کے نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ۔

انہوںنے کہاکہ دنیا میں نوجوان جو کرنا چاہتے ہیں اس پر ہوم ورک مکمل کیا ہوتا ہے، پارلیمنٹ قوم کی آواز ہے، پارلیمنٹ کا رول دنیا کے لیے اہم ہے، دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں گئے کشمیر ایشو کو کوئی جانتا ہی نہیں، ہمارے وزیر اعظم نے اقوام عالم کو آگاہ کیا کشمیر فلیش پوائنٹ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اقوام عالم میں کسی کے ساتھ ذرا برابر کچھ ہوجائے نیوز بن جاتا ہے ،دنیا میں سب سے زیادہ کرائم شگاگو میں ہوتا ہے، ہم نے دنیا کو بتایا کشمیر پر بھارتی مظالم پاکستان و انڈیا کا تنازعہ بن چکا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی کشمیر ایشو پر دنیا کو آگاہ کریں ،ہم نے ایڈوائزری بورڈ بنائے،تمام یونیورسٹی میں آگاہی سیشن ہونے کے پروگرامز بنانے، کشمیری کلچر کو پرموٹ نہیں کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کو کشمیر ہر آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے، ہم نے کشمیر پریمیر لیگ کروائی، تاکہ دنیا کو بتایا جائے اس پار کیا ہورہا ہے، ادھر کیا ہے نوجوان کشمیر کے حوالے سے سوشل میڈیا کا استعمال کریں ،اس وقت سوشل میڈیا پر بھارتی نیریٹو سامنے آتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم کشمیر کے حوالے سے کچھ سوشل میڈیا ہر ڈالیں ریموو کردیا جاتا ہے سوشل میڈیا، ٹویٹر ،فیس بک میں بھارتی لابی بیٹھی ہے، ہمیں ریچ آئوٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان ہمارے یوتھ ایمبیسڈر ہیں، مسئلے صرف جنگوں سے حل نہیں ہوتے، دنیا سے روابط بڑھا کر انکے مائنڈ تبدیل کرنا ہیں ،ہم نے دنیا میں بھارت کا مقابلہ کرنا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی یوتھ کو جاگنا ہوگا، ہوم ورک کرکے دنیا کو آگاہی دینی ہوگی، نوجوان اقوام عالم کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کریں، نوجوان دنیا کو کشمیر مسائل سے آگاہ کرسکتے ہیں ،کشمیر کا مقدمہ صرف پارلیمنٹرین رہنماوں نے نہیں لڑنا۔ انہوںنے کہاکہ پوری قوم نوجوانوں نے کشمیر کی آواز بننا ہے، ظالم کے سامنے کھڑے ہوجاو، ایک مٹھی بن کر کشمیر کے لیے کچھ نہ کچھ کریں ،نوجوان سوچیں آج کشمیر کے گھر گھر سے جنازے اٹھ رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ کشمیری اللہ کے بعد ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ،کیا ہم کشمیریوں کی توانا آواز بھی نہیں بن سکتے، ہمیں اپنے ہیروز کو ویلیوز کرنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ مسلمانوں نے دنیا پر حکمرانی کی، یاد رکھو جو اپنے راستہ سے ہٹ جاتے ہیں اپنی منزل کھو دیتے ہیں ،بھارت اور بھارتی ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہمارے نوجوانوں نے متحد ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہم سوئے رہے قوم کو جاگنا ہوگا، نوجوانوں کو آگے بڑھنا خرم دستگیر اور میں اس لیے آئے کہ پارٹیوں سے ہٹ کر کشمیر پر ہم سب کی ایک آواز ہوگا،ہماری جدوجہد جاری رہیگی۔