اسلام آباد میں بھی موسم کے تیور بگڑ گئے

طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ، تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 7 جنوری 2022 23:47

اسلام آباد میں بھی موسم کے تیور بگڑ گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جنوری2022ء) اسلام آباد میں بھی موسم کے تیور بگڑ گئے، طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ، تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے راستے پاکستان میں گزشتہ روز داخل ہونے والے بارشوں اور برفباری کا سسٹم ملک کے کئی علاقوں میں بھرپور طریقے سے اثر انداز ہو رہا ہے۔

خاص کر ملک کے بالائی علاقے موسلادھار بارشوں اور برفباری کی زد میں ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی موسم کے تیور بگڑ چکے ہیں۔ مسلسل اور موسلادھار بارش کے بعد شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ نالوں میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نالہ لئی اور دریائے سواں میں پانی کے بہاو میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں اسلام آباد کے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب مری اور گلیات کی انتظامیہ کی جانب سے مقامی آبادی اور سیاحوں کیلئے ہنگامی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ مری، گلیات اور آزاد کشمیر کیلئے طوفانی موسم کا الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آج رات ان علاقوں میں برفباری طوفان آنے والا ہے۔ شدید موسمی صورتحال رات گئے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ان علاقوں میں 50 سے 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان آئے گا اور شدید برفباری ہو گی۔ بتایا گیا ہے کہ مری میں اس وقت شدید برفباری جاری ہے۔ اس تمام صورتحال میں حکومت کی جانب سے فوری اور ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکومت نے مری جانے والے تمام راستے بند کرنے کر دیے ہیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ملکہ کوہسار میں سیاحوں کا بے پناہ رش ہے، اب تک ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہو چکیں، اس تمام صورتحال میں مری میں مزید گاڑیوں کا داخلہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر داخلہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ فی الحال مری کا رخ کرنے سے گریز کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ مری اور گلیات میں 1 لاکھ سے زائد گاڑیاں داخل ہونے کے بعد اسلام آباد، راولپنڈی سے مری کی جانب ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔ مری جانے والی ٹریفک کو روک کر مری سے واپسی کے راستے سے سیاحوں کو نکالا جائے گا۔ سیاحوں کے بے پناہ رش کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ 24 گھنٹے مصروف عمل ہے۔

مری اور گلیات کی طرف جانے والے سیاحوں کو سترہ میل انٹرچینج سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی شہریوں کو مری اور گلیات کی طرف سفر کرنے کی اجازت دی جائیگی۔ مری اور گلیات سے واپس آنے والے سیاحوں کو سہولت فراہم کرنا ہے،فیملیز اور دیگر سیاحوں کو مری اور گلیات سے باحفاظت واپس لایا جا رہا ہے۔