جازاور دیگر موبائل فون کمپنیوں نے مری اور نتھیا گلی میں مفت کال کی سہولت فراہم کردی

سانحہ مری کے بعد مری میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مدد فراہم کرنے کیلئے موبائل نیٹ ورک کمپنیوں نے یہ اقدام اٹھایا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 9 جنوری 2022 20:16

جازاور دیگر موبائل فون کمپنیوں نے مری اور نتھیا گلی میں مفت کال کی سہولت ..
مری (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 9جنوری 2022) سانحہ مری کے بعد مری میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مدد فراہم کرنے کیلئے موبائل نیٹ ورک کمپنیوں کا اہم اقدام، جازاور دیگر موبائل فون کمپنیوں نے مری اور نتھیا گلی میں مفت کال کی سہولت فراہم کردی۔ تفصیلات کے مطابق موبائل فون کمپنی جاز سمیت دیگر کمپنیوں نے مری اور نتھیا گلی میں ایمرجنسی صورتحال کے دوران عوام کی سہولت کیلئے خصوصی سروس کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان جاز کے مطابق مری اور نتھیا گلی میں لوگوں کی سہولت کیلئے ایمرجنسی صورتحال کے دوران جاز نیٹ ورک پر آن نیٹ کالز فری کی جا رہی ہیں جس کے تحت جاز صارفین کم بیلنس یا بنڈلز ختم ہونے کے باوجود بھی کالز کر سکتے ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں شدید مشکل حالات کے باوجود جاز نیٹ ورک کو فعال رکھنے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق مری اور گلیات کے علاقوں میں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بیلنس نہ رکھنے والے وہ موبائل فون صارفین جو اس وقت ان علاقوں میں موجود ہیں، انہیں فوری طور پر مفت آن نیٹ کالز کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کی ہدایت پر موبائل فون آپریٹرز نے گلیات کے علاقوں میں پھنسے ہوئے صارفین کو صفر بیلنس ہونے پر اپنے نیٹ ورک کے نمبروں پرمفت کال کی سہولت فراہم کردی ہے۔پی ٹی اے کے مطابق تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین کو بلاتعطل خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور بجلی کی بندش کی صورت میں خاطر خواہ متبادل انتظامات ضرور رکھیں۔

واضح رہے کہ مری میں گاڑیوں میں بیٹھے 22افرادکاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق7 جنوری کو مری میں 16گھنٹے میں4 فٹ برف پڑی،3 جنوری سے7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزارگاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈمینجمنٹ نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا ہے، جبکہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ گاڑیوں میں بیٹھے 22 افرادکاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے، 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی، مری جانے والی 21 ہزارگاڑیاں واپس بھجوائی گئیں۔