2021منشیات کے استعمال میں تشویش ناک اضافہ پر سالانہ رپورٹ جاری

منشیات سے طلاقِ اور خلع کی شرح میں اضافہ ہواخاندانی نظام متاثر ہوا ،ْاوسط 450 روپے روزانہ منشیات کا عادی نشہ پر خرچ کرتا ہے تعلیمی اداروں میں ہیلتھ پروفائل نہ بن سکا سال 2021 میں لاہورمیں 460 بے گھر نامعلوم منشیات کے عادی افراد جان کی بازی ہار گئی: سید ذوالفقار حسین

پیر 17 جنوری 2022 22:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2022ء) 2021 میں بھی منشیات کے استعمال میں کمی نہ ہو سکی بلکہ تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا لاہور کی سڑکوں باغوں اور فٹ پاتھوں میں 460 منشیات کا استعمال کرنے والوں کی اموات ہوئیں لاہور میں منشیات کا عادی ایک شخص روزانہ اوسطاً 450 روپے کا نشہ کرتا ہے یہ بات کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے سال 2021 میں منشیات کے استعمال اور اس سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی یہ رپورٹ ڈرگ ایڈوائزری ٹرینیگ حب نے یاکفین کے تعاون سے تیار کی اس موقع پرعدیل راشد پروگرام کوارڈینیٹر سید محسن، ڈاکٹر شعیب اور ڈاکٹر اکرام سمیت ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب کے نمائندوں نے شرکت کی سید ذوالفقار حسین نے بتایا کہ سال2021 سینکڑوں گھروں کیلئے آہیں اور سسکیاں چھوڑ گیا لاہور شہر میں 460 بے گھر نامعلوم منشیات کے عادی افراد کی لاشیش فٹ پاتھوں، پارکوں اور سڑک کنارے پائی گیئںانہوں نے کہا کہ داتا دربار اور بھاٹی گیٹ کے علاقوں میں نامعلوم نشی افراد کی تعداد زیادہ رہی.انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں میں منشیات کا حصول 80 فیصد موبائل اور واٹس ایپ کے ذریعے ہوا اور 2021 میں منشیات کے استعمال کی وجہ سے لاہور میں طلاق اور خلع میں اضافہ ہوا جس کا اثر پورے خاندان اور متاثرہ فیملی پر پڑارپورٹ کے مطابق سال 2021 میں اپر کلاس کے نوجوانوں میں کرسٹل آئس،کوکین ہیروئن اور ایل ایس ڈی گولیوں کے استعمال میں کمی نہ ہوئی۔

(جاری ہے)

سید ذوالفقار حسین نے مذید بتایا کہ شملہ پہاڑی ریگل چوک پینو راما سنٹر مال روڈ مزنگ گنگا رام علی پارک داتا دربار بھاٹی گیٹ ٹیکسالی گیٹ، پرندہ مارکیٹ، بھاٹی گیٹ ملتان روڈ چوبرجی سبزازار ٹھوکر نیاز بیگ کاہنہ مغل پورہ لال پل اک موریہ پل ریلوے اسٹیشن مصری شاہ شادباغ لاری اڈا بادامی باغ شاہدرہ امامیہ کالونی شمالی لاہور دھرم پورہ اچھراہ وحدت روڈ ملتان روڈ مسلم ٹاؤن موڑ میں نشہ کا رحجان زیادہ رہا۔

سید ذوالفقار حسین نے کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے 2021 میں بھی کوئی نیا ہسپتال یا بیڈ کی تعداد میں اضافہ نہ ہو سکا. انہوں نے کہا کہ لاہور میں 30 ہزار منشیات کے عادی افراد کو علاج کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کے سربراہ کو اپنے ادارے کے گیٹ سے کلاس روم اور ہوسٹل تک ہر چیز کا علم ہوتا ہے لکین 80 فیصد طلبہ کے ہیلتھ پروفائل کو مکمل نہیں کیا ۔