ًجرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا سینئر پرڈویوسر اطہر متین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر احتجاج کا اعلان

احتجاجی مہم کے دوسرے مرحلے میں 23 فروری کو کراچی پریس کلب سے اسمبلی تک ریلی نکالی اور احتجاج کیا جائے گا

پیر 21 فروری 2022 23:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2022ء) جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹیJJCA نے گزشتہ دنوں ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کلب کے رکن اور سماء ٹی وی کے سینئر پرڈویوسر اطہر متین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور شہر میں جاری امن وامان کی خراب صورتحال کے خلاف منگل 22 فروری کو کراچی پولیس آفس شارع فیصل کے باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

احتجاجی مہم کے دوسرے مرحلے میں بدھ 23 فروری کو کراچی پریس کلب سے سندھ اسمبلی تک ریلی نکالی جائے گی اور اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔یہ فیصلہ کراچی پریس کلب میں منعقدہ جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ جس کی صدارت کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی نے کی۔اجلاس میں کراچی پریس کلب کے رکن اطہر متین کی شہادت کو پانچ دن گزرجانے کے گزرجانے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

(جاری ہے)

مشترکا اجلاس میں کراچی پریس کلب کے سیکریٹری محمد رضوان بھٹی، جوائنٹ سیکریٹری اسلم خان، کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے صدر راشد عزیز، انفارمیشن سیکریٹری حماد حسین، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے رہنما حسن عباس،نائب صدر ناصر شریف، کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر راؤ عمران، سیکریٹری طلحہ عبیدی، پاکستان ایسوسی ایشن آف فوٹوگرافرز کے صدر محمد جمیل ، سینئر رکن جاوید چوہدری اورطلحہ ہاشمی ، کراچی پریس کلب کے اراکین مجلس عاملہ خلیل احمد ناصر، محمد فاروق سمیع،سید نبیل اختر، لیاقت مغل اور دیگر صحافیوں کے علاوہ شہید کے بڑے بھائی اور معروف صحافی طارق متین نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی، اس موقع پر صحافی اطہر متین کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

اجلاس میں صحافی اطہر متین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 72 گھنٹے کے الٹی میٹم کی مدت ختم ہونے کے بعد صحافیوں کی جانب سے منگل 22 فروری کو کراچی پولیس آف شارع فیصل پر احتجاج کیا جائیگا اور بدھ 23 فروری کو کراچی پریس کلب سے سندھ اسمبلی تک مارچ اور اسمبلی کے سامنے احتجاج ہوگا۔

اجلاس میں صحافیوں کے ساتھ ہونے والی اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں سے نمٹنے کے لیے ایک تین نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی بھی منظوری دی گئی۔جس کے مطابق اطہر متین کے سفاک قاتلوں کی فوری گرفتاری اور قرار واقعی سزادینے ، حکومت سندھ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پولیس اور صحافیوں پر مشتمل ایک مشترکا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تشکیل ، صحافیوں اور ان کے اہلخانہ کو اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں سے بچاؤ کے لیے ایک پروٹوکول نظام کی تشکیل اور حکومت کی جانب سے شہیدصحافی کے اہلخانہ کیلئے معقول مالی مدد اور معاوضہ اور مستقل ماہانہ آمدنی کی ادائیگی اور بہادری کے اعلیٰ ایوارڈز سے نوازنے کے لیے فیصلے کئے گئے ہیں