پاکستان میں تمباکو استعمال کرنے والوں کی تعداد 24ملین تک پہنچ گئی ہے ،پناہ

ہفتہ 23 اپریل 2022 00:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2022ء) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری و ڈائریکٹر آپریشنز ثناءاللہ گھمن نے کہاہے کہ پاکستان میں تمباکو استعمال کرنے والوں کی تعداد 24ملین تک پہنچ گئی ہے ، نوجوان نسل کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں ، حکومت سے اپیل ہے کہ سگریٹ پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پناہ کے زیراہتمام ''نوجوان نسل کو تمباکو کی لت سے بچانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ'' کے موضوع پر ایک اجلاس میں کیا ۔اجلاس میں ڈاکٹر سدرہ، اسکارڈرن لیڈر غلام عباس، سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ، مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما ثمینہ شعیب، تمباکو کے استعمال سے متاثرہ افراد، مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ثناءاللہ گھمن نے کہا کہ تمباکو نوشی دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے ڈبلیوایچ او کے مطابق تمباکو پر قابو پانے کا سب سے موثر حل تمباکو پر ٹیکس بڑھا کر اسے مزید مہنگا کرنا ہے۔ڈاکٹر سدرہ نے کہا کہ تمباکو نوشی پاکستان میں این سی ڈی کی ایک بڑی وجہ ہے، تمباکو کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر ملک کو 615 بلین روپے نقصان کاسامناہے،جب کہ انڈسٹری کی جانب سے ٹیکس کی مد میں فقط 120 ارب روپے اداکیاجاتاہے۔

تمباکو کے مضر اثرات صرف صحت تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ معاشی بوجھ میں بھی اضافہ کاباعث ہیں۔ ٹیکسوں میں اضافے سے صحت کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ ملک کے لیے اضافی محصولات میں اضافہ ہوگا۔شرکاءنے کہا کہ حکومت کو عوام بالخصوص نوجوان نسل کے وسیع تر مفاد میں ٹیکس پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ نیوزی لینڈ جیسی ترقی یافتہ قومیں پہلے ہی اپنے بچوں کو تمباکو سے مکمل طور پر پاک بنانے کے مشن پر گامزن ہیںجب کہ خطے کے دیگر ممالک اپنے نوجوانوں کی حفاظت کے لیے ڈبلیو ایچ او کی زیادہ ٹیکسوں کی سفارشات کو تیزی سے اپنا رہے ہیں۔\932