احتساب عدالت کوئٹہ کے جج آفتاب احمد لون نے حاضر سروس سیکرٹری اور وزیر اعلی بلوچستان کے سابق سٹاف افسر کیخلاف جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے سیکرٹری عمران گچکی کو 8 کروڑ جرمانہ اور5 سال قید وجرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا

منگل 17 مئی 2022 20:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2022ء) نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر محمد داود جان نے کیس کی پیروی کی جبکہ احتساب عدالت کے جج جناب آفتاب احمد لون نے فیصلہ سنایا۔ تفصیلات کے مطابق نیب بلوچستان نے سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے سابق سٹاف افسر عمران تاج گچکی کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو انکشاف ہوا کہ ملزم نے اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں غیر قانونی اثاثہ جات بنارکھے ہیں، دوران تحقیقات ملزم کے گھر پر چھاپہ کے دوران تقریبا سوا کروڑ روپے مالیت کے طلائی زیورات بشمول نقد رقم برآمد ہوئی۔

ملزم ناجائز اثاثہ جات سے متعلق کوئی قانونی جواز پیش کرنے سے قاصر رہا جس پر نیب نے ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت کوئٹہ کے جج آفتاب احمد لون نے نیب کی تحقیقات اور دلائل کی روشنی میں ملزم عمران گچکی کو 8 کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال قید کی سزا سنا دی جبکہ ملزم کی جانب سے اسلام آباد، مری سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی طور پر بنائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی جائدادیں، نقد رقم اور سونا بحق سرکار ضبط کردی گئیں ہیں۔

احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھجوادیا گیا ہے۔ تاہم واضح رہے کہ ملزم نے اپنے قریبی عزیز بے نامی داروں کے نام پر بھی کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی جائدادیں بنائی ہیں جن کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کے بعد حاضر سروس سیکرٹری بلوچستان کے خلاف یہ دوسرا بڑا فیصلہ ہے جو نیب اور عدالتوں کے بلا امتیاز احتساب کا مظہر ہے۔