گزشتہ برس پنجاب میں63 لاکھ ایکڑرقبہ پر چاول کی کاشت سے57 لاکھ66 ہزار ٹن پیداوار ہوئی ،ترجمان

جمعہ 27 مئی 2022 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2022ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کہاہے کہ مالی سال 21-2020کے دوران صوبہ پنجاب میں63 لاکھ ایکڑرقبہ پر چاول کی کاشت سے57 لاکھ66 ہزار ٹن ریکارڈ پیداوار ہوئی اور چاول کی برآمد سے 3.06ارب ڈالرکا زرِمبادلہ کمایا گیا۔زرعی ترجمان نے کہاکہ چاول پاکستان کی اہم ترین فصل ہے جو ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ زرمبادلہ کے حصول کا اہم ذریعہ بھی ہے۔

دھان کی باقیات صنعتوں میں بطور خام مال استعمال ہوتی ہیں۔ گزشتہ چند برس کے دوران دھان کے زیرکاشت رقبہ میں6.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب چاول کی پیداوار میں اضافہ اور اس کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے موثراقدامات کررہی ہے۔ زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت دھان کی فی اےکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی پروگرام پر بھی عملدرآمد جاری ہے جس کے تحت دھان کے زیرکاشت رقبہ میں اضافہ کے لئے کاشتکاروں کو فنی رہنمائی اور ترغیبات فراہم کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے منتخب اضلاع میں دھان کی منتخب اقسام کے تصدیق شدہ بیج پر رجسٹرڈ کاشتکاروں کو1200روپے فی بیگ سبسڈی فراہم کی جارہی ہے جبکہ پنجاب کے منتخب اضلاع میں نمائشی پلاٹ کاشت کرنے کے لےے30 ہزار روپے فی اےکڑ سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ رجسٹرڈ کاشتکاروں کو دھان کی جڑی بوٹی مار زہروں پر بھی سبسڈی مہیا کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت پنجاب مشینی زراعت کے فروغ کے لئے دھان کی باقیات کو جدید زرعی مشینری کے استعمال سے کارآمد بنانے کے منصوبہ کے تحت کاشتکاروں اورسروس پرووائےڈرز کو منتخب اضلاع مےں 80 فیصد سبسڈی بھی فراہم کر رہی ہے۔

کاشتکار حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور سہولتوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں مزید اضافہ یقینی بنائیں۔