عمران ریاض کے ویڈیو میسجز جرم کے زمرے میں آتے ہیں

حکومت سمجھتی ہے عمران ریاض نے ایک جرم کیاہے، عمران ریاض نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، ریاست کے خلاف بات کرنے پرقانون حرکت میں آئے گا۔وزیرقانون پنجاب ملک احمد خان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 6 جولائی 2022 23:00

عمران ریاض کے ویڈیو میسجز جرم کے زمرے میں آتے ہیں
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جولائی 2022ء) وزیر قانون پنجاب ملک احمد خان نے کہا ہے کہ عمران ریاض کے ویڈیو میسجز جرم کے زمرے میں آتے ہیں، حکومت سمجھتی ہے عمران ریاض نے ایک جرم کیاہے، عمران ریاض نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، ریاست کے خلاف بات کرنے پرقانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض کی گرفتاری سے متعلق عدالت سے کچھ نہیں چھپایا، حکومت سمجھتی ہے عمران ریاض نے جو کیا وہ ایک جرم ہے، عمران ریاض کے ویڈیو میسجز جرم کے زمرے میں آتے ہیں، عمران ریاض کے خلاف نجی طور پر بھی شکایات ہیں، ہر شہری کو حق حاصل ہے وہ عمران ریاض کے خلاف درخواست دے سکتا ہے، ایف آئی آر کا ہونا پہلی کاروائی ہوتی ہے ابھی تفتیش ہونی ہے، اگر کیس میں دفعات سنگین نہیں ہیں تو شخصی ضمانت بھی ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار کا علمبردار ہوں لیکن اس کی بھی کچھ حدود ہیں، جس طرح آج کل سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا ہے، پاکستان کے خلاف مواد کو کنٹرول کرنے کیلئے اور کوئی راستہ نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں صحافیوں کو آزادی ہونی چاہیے ، صحافی عمران ریاض ایک ادارے نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، اگر وہ حکومت کیخلاف پوزیشن کا غلط استعمال کرے تو اعتراض نہیں لیکن ریاست کے خلاف کرے تو قانون کا استعمال کیا جائے گا،قانون میں ریاست، سکیورٹی اور اسلامی آئیڈیالوجی کے خلاف بات کرناقانون کی خلاف ورزی ہے۔

اس سے قبل وزیر قانون ملک احمد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک بھی ہمارا ہے ادارے بھی ہمارے ہیں اداروں کے سربراہان بھی ہمارے ہیں جائز تنقید ضرور ہونی چاہئے لیکن ففتھ جنریشن وار کا حصہ بن کر ادروں ملکی سالمیت، سفارتی تعلقات پر حملے آئین اور قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے، آزادی اظہار رائے کو آئین کے آرٹیکل 19 اور اس کی شق 19 اے کے تحت بھی دیکھنا ضروری ہے ایسا مواد جو پاکستان کی خارجہ پالیسی، خود مختاری، سالمیت اور حفاظت کے خلاف ہو اس پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 121 لاگو ہوتی ہے عمران ریاض کی گفتگو اسی دفعہ کے زمرے میں آتی ہے۔

حکومت نے کسی عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی عمران ریاض کو جہاں سے گرفتار کیا گیا وہاں پنجاب حکومت کی عمل داری ہے اور اس سلسلہ میں لاہور ہائی کورٹ کا کوئی حکم ملا تو ہم اس کی تعمیل کریں گے انہیں اسلام آباد کی حدود سے ہرگز گرفتار نہیں کیا گیا۔