شادی کرنے والے غیرملکی کارکنان کو سعودی قانونی مسائل کا حل بتا دیا گیا

اقامے میں کنوارے کی بجائے شادی شدہ کا اسٹیٹس تبدیل کرانے کیلئے کارکن کے اسپانسر جوازات سے پیشگی وقت حاصل کرکے مقررہ وقت پر متعلقہ دفتر پہنچ کروہاں درکار تبدیلی کرائیں

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 4 اگست 2022 13:10

شادی کرنے والے غیرملکی کارکنان کو سعودی قانونی مسائل کا حل بتا دیا ..
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 اگست 2022ء ) پاکستان اور دیگر ممالک سے روزگار کے لیے سعودی عرب جانے والے اکثر غیرملکی افراد کو وہاں شادی کے بعد قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کا حل بتا دیا گیا۔ اردو نیوز کے مطابق ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اقامہ کارڈ میں شادی شدہ کا اسٹیٹس کس طرح تبدیل کیا جائے؟ اس کے جواب میں جوازات نے بتایا کہ کارکنوں کے اقامہ کے تمام امورکی انجام دہی ان کے اسپانسرکے ذمہ ہوتی ہے، اس لیے اقامے میں کنوارے کی بجائے شادی شدہ کا اسٹیٹس تبدیل کرانے کے لیے کارکن کے اسپانسر جوازات سے پیشگی وقت حاصل کرنے کے بعد مقررہ وقت پرجوازات کے متعلقہ دفتر پہنچ کر وہاں درکارتبدیلی کرائیں۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ سعودی عرب کے نئے ڈیجیٹل اقامہ کارڈ میں شادی شدہ کا اسٹیٹس درج نہیں کیا جاتا بلکہ اس کے بارے میں جوازات میں کارکن کے ڈیٹا میں لکھا جاتا ہے جوابشر پرموجود ہوتا ہے، اقامہ کارڈ میں صرف کارکن کا نام، مذہب، تاریخ پیدائش، اسپانسرکا نام، شہریت اورپیشہ درج کیا جاتا ہے اس کے علاوہ اقامہ نمبر اور جہاں سے اقامہ کارڈ جاری کیا گیا ہے وہ درج کیا جاتا ہے جب کہ ماضی میں اقامہ پرشادی شدہ کا اسٹیٹس بھی درج ہوتا تھا تاہم اب صرف اقامہ ہولڈر کی فائل میں ہی شادی کے اسٹیٹس سمیت دیگر تفصیلات درج کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سعودی عرب میں رہائشی قوانین کے تحت غیرملکی افراد کے لیے اقامہ ایک بنیادی شرط ہے، غیرملکیوں کے اقامے 2 طرح کے ہوتے ہیں جن میں ملازمین اور کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے شامل ہیں، غیر ملکی ملازمین کے اقامے کو بھی 2 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ایک قسم تجارتی کارکنوں کی ہوتی ہے جس کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی سے ورک پرمٹ حاصل کیا جاتا ہے اور دوسری قسم گھریلو کارکنوں کی ہے جن کے لیے وزارت افرادی قوت سے ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا۔