تاجر ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں لیکن جتنا بوجھ بجٹ میں ڈالنے کی کوشش کی گئی دکاندار اس کے متحمل نہیں ہو سکتے، آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد

بدھ 17 اگست 2022 23:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2022ء) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکرٹری و کنوینر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری، ایف ٹین مرکز کے صدر احمد خان، جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز، سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی، جی ٹین مرکز کے صدر عابد عباسی، جی الیون کے صدر چوہدری آفتاب، کراچی کمپنی کے نائب صدر شاہد عباسی، ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین شاہ اور آبپارہ مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری اختر عباسی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی بجٹ تقریر میں چھوٹے تاجروں کے لیے سالانہ بنیاد پر انکم ٹیکس فکس کرنے کا اعلان کیا تھا جسے بعد میں تبدیل کر دیا تھا اور سالانہ کے بجائے ماہانہ سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز وفاقی وزیر نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے لیکن لیکن غلطی کے ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجر ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں لیکن جتنا بوجھ بجٹ میں ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے دکاندار اس کے متحمل نہیں ہو سکتے جبکہ بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس شامل کرنے سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی بل وصولی میں 30 فیصد تک کمی آگئی ہے جسے آئیسکو سمیت تقسیم کار کمپنیاں برداشت نہیں کر سکیں گی۔

بجلی کے بلوں میں آٹھ قسم کے ٹیکس شامل کیے گئے ہیں جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ماہ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کا وقت ہے تاجر برادری ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہے۔ ایف بی آر مختلف مارکیٹوں میں گوشوارے جمع کروانے کے لیے کیمپ لگائے اور تاجروں کو ٹیکس گوشوارے جمع کروانے پر راغب کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس سالانہ بنیاد پر لگایا جا سکتا ہے لیکن فکس سیلزٹیکس کی جگہ کوئی بھی ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی اور مشاورت نہ کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے۔