آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے منعقد کی جانے والی آرٹ ایگزیبیشن کا رنگارنگ افتتاح

سیلاب متاثرین کو اس وقت ہماری ضرورت ہے، فن پاروں کی فروخت سے حاصل ہونےوالی آمدنی فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کی جائے گی،پی پی پی رہنما فریال تالپور یہ نمائش متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے آرٹس کونسل کراچی اور ملک بھر کے فن کاروں کی مشترکہ کوشش ہے ، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ

جمعہ 30 ستمبر 2022 22:12

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے ..
کراچی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30ستمبر۔2022ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے متاثرین سیلاب کی امداد کے لیے منعقد کی جانے والی تین روزہ آرٹ ایگزیبیشن کا افتتاح کردیا گیا، نمائش میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صدر محترمہ فریال تالپور ، وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی مرتضی وہاب، سہیل انور سیال، قاسم سومرو، سعدیہ جاوید، آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سیکریٹری پروفیسر اعجاز فاروقی ممبران گورننگ باڈی اور معززین شہر کی کثیر تعداد موجود تھی۔

نمائش میں پاکستان بھر کے مصور اور مجسمہ سازوں کی تخلیقات شامل ہیں جو انہوں نے آرٹس کونسل کو عطیہ کی ہیں۔ فن پاروں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کی جائے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور محمد احمد شاہ کا یہ اقدام نہایت قابل ستائش ہے۔

مجھے بہت خوشی ہے کہ آرٹسٹ کمیونٹی متاثرین سیلاب کی مدد کے لیے میدان میں ہے، ریلیف کی سرگرمیوں میں متحرک ہے، انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو اس وقت ہماری ضرورت ہے، اس نمائش کی آمدنی فلڈ ریلیف فنڈ میں جائے گی۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہمیں متاثرین سیلاب کا ساتھ دینا ہے، انہوں نے اہلیان کراچی سے اپیل کی کہ وہ آرٹس کونسل کی اس آرٹ نمائش میں ضرور آئیں، ہمارے نامور آرٹسٹوں کے زبردست فن پارے نمائش میں رکھے گئے ہیں ،یہ ایک جذبہ ہے جس کا بیڑا احمد شاہ نے اٹھایا ہے اس کو خرید کر تعاون کریں، انہوں نے کہا کہ میں بھی یہاں سے کوئی شاہکار ضرور خریدوں گی اور مخیر حضرات سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ وہ بھی اس میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ منفرد آرٹ ایگزیبیشن ہے، یہ پروپیگنڈا کیا جا تا ہے کہ آرٹسٹ کچھ نہیں کرتے، 60 فن پارے نمائش میں رکھے گئے ہیں ، سب فنکاروں نے اپنے فن پارے عطیہ کیے ہیں، اس نمائش کی آمدنی فلڈ ریلیف فنڈ میں جائے گی اندرون سندھ کی آرٹس کونسلز کے ساتھ مل کر آرٹس کونسل کراچی راشن تقسیم کر رہی ہے، کیمپ بھی ایڈاپ کیے ہیں ، انہوں نے کہاکہ آرٹ ایگزیبیشن میں پاکستان بھر کے مصوروں اور مجسمہ سازوں نے اپنے فن پارے دیے ہیں، یہ آرٹس کونسل اور ملک کے فن کاروں کی ایک مشترکہ کوشش ہے ، احمد پرویز آرٹ گیلری کی آرائش کی گئی ہے، تمام مصوروں کا کام اس آرٹ گیلری میں نمائش کے لیے بالکل فری رکھا جائے گا، انہوں نے کہاکہ آدھی تصاویر فروخت ہوچکی ہیں فریال تالپور سمیت مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے تصاویر خریدی ہیں، ہم آرٹ کی پذیرائی بھی کریں گے، ہمارے فنکاروں کا کیٹ لاگ ہونا چاہیے جسے ہم بین الاقوامی سطح پر متعارف کراسکیں، انہوں نے کہاکہ ہمارے آرٹ اسکول کے طلباءکا کام خریدا جاتا ہے، ہم اس گیلری کو اس قابل کریں کہ فنکاروں کو ان کی محنت کا صلہ ملے۔

آرٹ ایگزیبیشن میں صادقین، اعجاز الحسن، انور مقصود، ستیش گجرال، انجم ایاز، تصدق سہیل، محمد ذیشان، اے کیو عارف، مسعود عالم خان، شاہد رسام، معین فاروقی،عبدالجبار گل، عدیلہ سلیمان، منور علی سید، فراز علی، حنیف شہزاد، فرخ صاحب، ذوالفقار زلفی، معظم علی، اے ایس رند، چتراپریتم، شامی احمد، ایس ایم فواد، بخاری، فیض سپرو، آفتاب ظفر، ذاکر خان، تنویر فاروقی، مہتاب علی، فوزیہ خان، عجب خان، خالد خان، قمر صدیقی، غلام عباس کمانگار، فہیم راﺅ، علی ساجد، شان رضاامروہوی، ایس ایم نقوی، نذرالاسلام،وحید، عبید سید، سعدیہ فیض، نثار احمد، طاہر بلال، مومن، وجیہا، بہزاد، رمشا خان، ایم جواد خان، زرناب بلوچ، رداعلی شاہ، انیلہ ارشد، روما اور Isaiah Rangel کی پینٹنگ شامل ہیں ۔

نمائش اتوار تک جاری رہے گی۔