پشاور، تمباکو نوشی وبغیر دھوئیں کے تمباکو اشیاءکےخلاف ممبر صوبائی اسمبلی بصیرت خان شنواری کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس جمع

جمعہ 21 اکتوبر 2022 22:56

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2022ء) ممبر صوبائی اسمبلی بصیرت خان شنواری نے توجہ دلائو نوٹس کے ذریعے محکمہ صحت کی توجہ ایک اہم مسئلے کی جانب دلوائی ہے۔ توجہ دلائو نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں تقریباً ہر سال ایک لاکھ 10 ہزار لوگ تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں سے ایک اندازے کے مطابق تیس ہزار ایسے افراد بھی ہیں جو خود تمباکو نوشی نہیں کرتے لیکن دوسرے کے سگریٹ کے دھوئیں سے متاثر ہوتے ہیں۔

بصیرت خان شنواری نے اپنے توجہ دلائو نوٹس میں لکھا ہے کہ خیبر پختونخوا میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نسوار ویلو اور دیگر مضر اشیاءکا استعمال کرتی ہے جس سے منہ کے کینسر اور دیگر مہلک امراض تیزی کے ساتھ صوبہ میں پھیل رہے ہیں جبکہ بدقسمتی سے ان کی روک تھام، تیاری اور فروخت پر نگرانی کا کوئی موثر نظام اور قانون موجود نہیں۔

(جاری ہے)

توجہ دلائو نوٹس کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں عوامی جگہوں پر تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے قانون سازی کا مسودہ 2016 سے التواءکا شکار ہے، حال ہی میں اس قانونی مسودہ کو محکمہ قانون سے منظوری کے بعد محکمہ صحت کو ارسال کر دیا گیا ہے تاکہ کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیا جا سکے۔

ممبر صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اگر حکومت خیبرپختونخوا اور محکمہ صحت عوامی صحت کو بہتر بنانے میں سنجیدہ ہے تو مجوزہ مسودہ قانون میں نسوار، ویلو اور بغیر دھوئے استعمال ہونے والی تمباکو کی کی تمام مصنوعات کو مجوزہ قانون میں شامل کیا جائے اور اس کی تیاری اور فروخت کو قانونی دائرہ کار میں لایا جائے۔