سعودی عرب میں آن لائن چندہ مانگنے پر50 ہزار ریال جرمانہ اور جیل

غیر ملکی مجرموں کو قید کی مدت پوری کرنے کے بعد ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 نومبر 2022 17:29

سعودی عرب میں آن لائن چندہ مانگنے پر50 ہزار ریال جرمانہ اور جیل
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر 2022ء ) سعودی عرب میں آن لائن چندہ مانگنے پر50 ہزار ریال جرمانہ اور جیل کی سزا سے خبردار کردیا گیا، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی تکرار پر دوگنا جرمانہ گا۔ عرب میڈیا کے مطابق ایک وکیل نے متنبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر مالی مدد کے لیے کال کرنا ایک جرم ہے جس کی سزا سعودی عرب میں 50 ہزار ریال جرمانہ یا 6 ماہ قید ہے۔

اس حوالے سے وکیل سارہ الحربی نے سعودی ٹیلی ویژن الاخباریہ کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر شروع کی گئی درخواستوں کو الیکٹرانک بھیک کا نام دیا گیا ہے، کیوں کہ سعودی قانون ایسی درخواستوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے اور انہیں بھیک مانگنے کی طرح سمجھتا ہے، اس لیے بھکاری اور اس کی مدد کرنے والے کو 6 ماہ قید یا 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، اس حوالے سے تکرار پر دوگنا جرمانہ ہوگا جب کہ غیر ملکی مجرموں کو سعودی عرب میں سزا کی مدت پوری کرنے کے بعد ملک بدری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں دوبارہ داخلے سے روک دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وکیل نے سعودی عرب میں قانونی خیراتی پلیٹ فارمز کا حوالہ دیا جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان لوگوں کو عطیہ دیا جائے جنہیں واقعی ان کی ضرورت ہے، سعودی حکام نے شہریوں اور غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ عطیات کے لیے قانونی ذرائع استعمال کریں، اس ضمن میں پچھلے سال سعودی عرب نے ریاست کے زیر اہتمام پلیٹ فارم احسان (چیرٹی) کا آغاز کیا جس سے فائدہ اٹھانے والوں کو سمارٹ فون ایپس کے ذریعے عطیات دینے اور امداد کے ترجیحی زمروں کا انتخاب کرنے کی اجازت دی گئی۔