ضلع خیبر میں 85 میٹر گہرے کنویں سے بچے کو نکالا نہیں جاسکا، کنواں قبر قرار

گھنٹے مسلسل ریسکیو آپریشن کیا گیا ،کنویں کی زیادہ گہرائی اور کم چوڑائی کے باعث بچہ نہیں نکالا جاسکا، نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں شہریوں نے حصہ لیا

جمعرات 12 جنوری 2023 21:25

خیبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2023ء) خیبر کے علاقے عالم گودر میں گزشتہ روز 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ کنویں میں گرنے والے 3 سالہ بچے کو ریسکیو نہ کیا جاسکا، 27 گھنٹے مسلسل ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم کنویں کی زیادہ گہرائی اور کم چوڑائی کے باعث بچہ نہیں نکالا جاسکا، شام ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا اور کنویں کو ہی قبر قرار دے کر بچے کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں شہریوں نے حصہ لیا۔

تفصیلات کے مطابق عالم گودر میں تین سالہ بچہ 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ بور (کنویں) میں گر گیا، ریسکیو کی دو دن کی کوششوں کے باوجود بچے کو کنویں نہ نکالا جا سکا۔باڑہ کے نواحی سپاہ عالم گودر کے علاقے ملک گڑھی میں تین سالہ یحییٰ ولد مصطفیٰ جو کہ اپنے نابینا والد کے ساتھ کھیتوں کی طرف گیا تھا اور وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اس دوران وہ پرانے بورنگ کے کنویں میں گر گیا، جو غیر استعمال تھا۔

(جاری ہے)

واقعے کی اطلاع ریسکیو 1122 کو ملتے ہی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیںاور انہیں سرچ کیم کی مدد سے بچے تک رسائی مل گئی تھی، اسے نکالنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ڈیزاسٹر ٹیموں نے بچے کو نکالنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے تاہم کنویں کی زیادہ گہرائی اور تنگ ہونے کی وجہ سے آپریشن میں شدید مشکلات درپیش آئیں۔اس موقع پر باڑہ ریسکیو 1122 کے اسٹیشن ہاؤس انچارج وکیل شاہ اور محمد عاصم عالم عالم گودر موجود تھے جبکہ ضلعی انتظامیہ کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) باڑہ شہاب الدین ، تحصیل دار باڑہ ریاض الحق، تحصیل چیئرمین مفتی کفیل، کمانڈنٹ باڑہ رائفل ذبیح اللہ محسود کے علاوہ باڑہ کے سیاسی قائدین ڈیزاسٹر ٹیم کے ساتھ موجود رہے۔

2 دن کی کوششوں کے بعد سخت مشکلات کے باعث فیصلہ کیا گیا کہ کنویں کو قبر قرار دیا جائے، جس پر بچے کو نکالنے کی امدادی کاروائیاں ختم کر دی گئیں، اور بچے کی نماز جنازہ وہیں پر دا کی گئی نماز جنازہ میں سیکیورٹی فورسز کی ضلعی انتظامیہ کے افسران، قبائلی و سیاسی عمائدین کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 5 لاکھ روپے کا امدادی چیک حوالے کیا گیا، جبکہ کمانڈنٹ باڑہ رائفل ذبیح اللہ نے 2 لاکھ، رکن قومی اسمبلی اور رکن صوبائی اسمبلی کی جانب سے 3 لاکھ روپے کی امداد کی۔