ی*ایف پی سی سی آئی کا مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے معیشت کی ڈاکیومنٹیشن پر زور

[دونوں پہلوؤں پر بجٹ کے اقدامات تجویز کرنے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی بجٹ ایڈوائزری کونسل تشکیل دے دی : صدر ایف پی سی سی آئی

بدھ 25 جنوری 2023 19:45

د* کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2023ء) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے سابق صدر زکریا عثمان کی کنوینر شپ میں ریونیو اور اخراجات دونوں پہلوؤں پر بجٹ کے اقدامات تجویز کرنے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی بجٹ ایڈوائزری کونسل تشکیل دی ہے۔ انہوں نے مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے معیشت کی ڈاکیومنٹیشن پر زور دیا ہے۔

ہر سال پاکستان کو اپنے موجودہ اور ترقیاتی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ریونیو کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بالآخر سخت شرائط کے تحت غیر ملکی فنڈنگ ایجنسیوں کے ساتھ مذاکرات کرنا پڑتے ہیں۔عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ مذکورہ پس منظر میں اس سال ایف پی سی سی آئی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غیر دستاویزی اور غیر رسمی شعبوں کو ڈاکیومنٹیشن میں لائی؛ تاکہ معیشت کے اصل سائز اور محصولات کی مقدار کا اندازہ کیا جا سکے جو ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔

(جاری ہے)

اپنی پہلی میٹنگ میں ایف پی سی سی آئی کی بجٹ ایڈوائزری کونسل کے اراکین نے پاکستان کی معیشت کے مستقبل اور بجٹ 2023-24 کی تشکیل کے بارے میں اپنے تبصرے پیش کیے۔ معیشت کے غیر رسمی شعبے ساختی کمزوریوں کی بنیادی وجہ سے موجود ہیں۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس کا نظام کاروبار کرنے میں آسانی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور ٹیکس چوری کو بھی کنٹرول کیا جانا چاہیے اور ٹیکس کی بلند شرح ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے میں ایک بنیادی رکاوٹ ہے،نان فائلرز کا ڈیٹا موجود ہے اور ایف بی آر کو انہیں ٹیکس نیٹ میں لانا چاہیے۔

کونسل کے ارکان نے تنقید کی کہ موجودہ ٹیکس دہندگان (فائلرز) پر مسلسل بوجھ بڑھتا جارہاہے اور یہ عمل مزید تکلیف دے ہو جائے گا اگر موجودہ ٹیکس نیٹ کو وسیع نہیں کیا گیا۔ کونسل نے شرح سود میں اضافے کے فلسفے کو بھی مسترد کر دیا؛ کیونکہ مہنگائی بلند شرحوں کے باوجود مسلسل بڑھ رہی ہے۔مزید برآںصدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ صنعتوں کے لیے ٹارگٹڈ ایمنسٹی اسکیم اب ناگزیر ہی