سانحہ پشاور: خودکش حملہ آور پولیس وردی میں آیا، جمعہ کو بھی مسجد جانے کی کوشش کا انکشاف

جمعہ کی نماز میں خودکش حملہ آور کا نشانہ پولیس کی سینئر قیادت تھی تاہم سخت سیکیورٹی کی وجہ سے مسجد کے قریب سے واپس چلا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 2 فروری 2023 11:50

سانحہ پشاور: خودکش حملہ آور پولیس وردی میں آیا، جمعہ کو بھی مسجد جانے ..
پشاور (اُردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 02 فروری 2023ء) سانحہ پشاور میں ملوث خودکش حملہ آور کے جائے وقوعہ پر جمعہ کو بھی پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور دھماکے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جمعہ کی نماز میں خودکش حملہ آور کا نشانہ پولیس کی سینئر قیادت تھی تاہم سخت سیکیورٹی کی وجہ سے مسجد کے قریب سے واپس چلا گیا۔جمعہ کی نماز سی سی پی او اور سینئر پولیس افسران اسی مسجد میں ادا کرتے ہیں۔

اس روز پولیس کی اعلیٰ قیادت نماز جمعہ کے لیے مسجد میں موجود تھی جس وجہ سے سیکیورٹی کے انتظامات سخت تھے۔تحقیقاتی حکام کو سی سی ٹی وی فوٹیجز سے اہم معلومات مل گئیں۔پیر کو روز خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں مسجد داخل ہوا۔حملہ آور کی جیکٹ میں لگ بھگ 15 کلو تک بارودی مواد تھا اور خودکش حملہ اور کے ہیلمٹ میں بھی بارودی مواد کی موجودگی کاشبہ کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پشاور پولیس لائنزدھماکے میں ایک اور زخمی ہسپتال میں دم توڑ گیا، دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی ۔49 زخمی اب بھی ایل آر ایچ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔پشاور پولیس لائن خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی،49 زخمی اب بھی ایل آر ایچ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن میں سے 7 ہسپتال کی آئی سی یو میں داخل ہیں ۔ کل سے 4 مزید زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارچ کردیاگیاہے۔

ہسپتال ترجمان کے مطابق ہسپتال میں داخل مریضوں میں زیادہ کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 101 ڈیڈ باڈیز ہسپتال لائی گئی تھی جس کی میتیں ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں ۔گزشتہ روز 33 پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن میں ادا کرد گئی تھی جنہیں اپنے علاقوں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردخاک کردیاگیا ۔دھماکے میں شہید دیگر افراد کے جنازے آبائی علاقوں میں ادا کئے گئے۔

جبکہ پشاورپولیس لائنز میںدھماکہ کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ایف آئی آر تھانہ شرقی کی ایس ایچ او نعیم حیدر کی مدعیت میں درج کی گئی جو کہ سی ٹی ڈی تھانہ میں درج کی گئی ایف ائی ار میں دہشتگردی کے دفعات کے علاوہ دیکر دفعات میں قتل اقدام قتل سرکاری املاک کو نقصان اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی دفعات شامل ہیں۔