برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں ورلڈ سندھی کانگریس کی جانب سید زین شاہ کا اعزاز میں استقبالیہ

پیر 7 اگست 2023 17:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2023ء) ورلڈ سندھی کانگریس کی جانب سے برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر زین شاہ کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔سید زین نجی دورے پر برطانیہ آئے ہیں۔ ورلڈ سندھی کانگریس کے رہنماوں نے سید زین شاہ کے اعزاز میں برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں ایک شاندار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا جس میں برطانیہ کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے سندھیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور قوم پرست رہنما، سائیں جی ایم سید کے پوتے اور سید امداد محمد شاہ کے صاحبزادے سید زین شاہ سے ملاقات کی۔

پروگرام کی کاروائی ورلڈ سندھی کانگریس کے ایگزیکٹو ممبر گل سنائی نے چلائی۔ گل سنائی نے سید زین شاہ کی ذاتی زندگی او ان کی قومی جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے سید زین شاہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

گل سنائی نے حلیم باغی کے اس شعر سے سید زین شاہ کا استقبال کیا۔گل سنائی نے کہا کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کا یہ شعر سید زین شاہ کی جدوجہد کی بھرپور عکاثی کرتا ہے۔

برطانیہ میں سندھ کے رہنما محبوب شخصیت شہزادہ ودیو نے سید زین شاہ کو سندھ کی ثقافت سندھی ٹوپی پہنائی اور سندھ کی ثقافتی اجرک اوڑھ کر استقبال کیا۔ورلڈ سندھی کانگریس کے برطانیہ اور یورپ کے آرگنائزر ڈاکٹر ہدایت بھٹو نے سید زین شاہ کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ سید زین شاہ نے اپنے مصروف شیڈول میں سے قیمتی وقت نکال کر انتہائی مختصر نوٹس پر اس پروگرام میں شرکت کی ہے۔

ڈاکٹر ہدایت بھٹو نے سید خاندان کی سندھ سے محبت اور ورلڈ سندھی کانگریس کے ساتھ ان کے روابط کے بارے میں روشنی ڈالی۔استقبالیہ تقریب سے سید زین شاہ نے سندھ کے سلگتے ہوئے مسائل پر تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی شناخت اور وسائل تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی مختلف قسم کی اتھارٹیز بنا کر سندھ کو نیلام کر رہی ہے۔

سندھ کے ادارے تباہ ہو رہے ہیں اور سندھی عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا جا رہا ہے۔ سید زین شاہ نے کہا کہ ا فسوسناک امر یہ ہے کہ اتنی بڑی لوٹ مار کو سندھ اسمبلی میں کوئی چیلنج بھی نہیں کر رہا ہے۔ عام لوگوں کو غربت کی چکی میں پیس کر وڈیروں، جاگیرداروں، اور دھرتی کے دلالوں کے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ سندھ میں لاقانونیت کا راج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس ایک بہت بڑی مثال ہے۔

سید زین شاہ نے سندھ میں الیکشن کی سیاست اور اس کے مختلف پہلوں پر تفصیل خطاب کیا۔ اس کے علاوہ سندھ میں غیر ملکیوں کی آباد کاری، غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ کا اجرا اور اس حوالے سے ان کی جماعت کی جدوجہد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔شرکا نے سید زین شاہ سے سندھ کے مسائل، ان کی پارٹی کی جدوجہد، مستقبل کے لائحہ عمل، دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد، سندھ سے باہر رہنے والے سندھیوں اور تنظیموں کے کردار کے بارے میں مختلف سوالات کیے، جن کے سید زین شاہ نے بڑی تفصیل کے ساتھ جواب دئیے۔

سید زین شاہ نے برطانیہ میں موجود سندھیوں سے کہا کہ آپ جہاں بھی ہوں سرگرم رہیں، مقامی سیاست میں بھرپور حصہ لیں، یہاں کی پالیسیوں جو سندھ اور سندھیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں ان پر اثر انداز ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ سندھ کے حکومتی نمائندوں اور حکام سے سوال کریں اور سندھ کا مقدمہ ہر محاذ پر اٹھائیں۔پروگرام میں عبدالجبار قریشی، ڈاکٹر عالم شاہ، ڈاکٹر صادق بھنبھرو، ڈاکٹر اسلم جروار، ڈاکٹر اعجاز چانڈیو، ڈاکٹر شعیب میمن، ڈاکٹر اشفاق ٹالپر، ڈاکٹر اعظم میمن، ڈاکٹر گل بلیدی، عبدالرف لغاری، سائیں بخش پتوجو، نثار گلال، خدا بخش رند، اے ڈی کیریو، سردار سوہو، غلام مرتضی قادری، علی نواز قادری، علی اکبر بہلکانی، میر خان خشک، علی حیدر خشک، اخلاق تنیو، سکندر خاصخیلی، عبدالرف ودیو، عبدالستار سومرو، شیراز سومرو، عبدالصمدخشک، آفاق خشک، مقصود سوہو کے ساتھ ساتھ شرکا کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

فقیر محمد لاشاری نے اپنی خوبصورت آواز میں قومی گیت گا کرشرکا کو مسحور کر دیا۔شرکا نے سید زین شاہ کے ساتھ کھانا کھایا اور تصویریں بھی کھنچوائیں۔ گل سنائی نے سید زین شاہ کے ہمراہ برطانیہ کے مختلف شہروں سے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔