نگران حکومت تعلیمی شعبے کی بہتری کےلئے کوشاں ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی تاریخی تعلیمی ادارہ ہے ،وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی

جمعرات 28 ستمبر 2023 17:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2023ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ نگران حکومت تعلیمی شعبے کی بہتری کےلئے اقدامات کر رہی ہے ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ایک تاریخی تعلیمی ادارہ ہے ،سرکاری سکولوں کے معیار اور سہولتوں میں اضافے کیلئے کوشاں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے22 ویں سالانہ کانوو کیشن سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اصغر علی زیدی ، سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی ، بحرین کی پارلیمینٹ کے ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر عادل بن عبد الرحمان ، قاری صہیب احمد اور نعیم طاہر سمیت فیکلٹی ممبران ، طلبہ اور ان کے والدین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نگران وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ گورنمنٹ کالج نے ملک میں اعلی ٰتعلیم کی فراہمی میں اہم کر دار ادا کیا، علامہ اقبال کی مادر علمی میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی لاہور آتے تھے تو گورنمنٹ کالج کو باہر سے ہی دیکھا کرتے تھے، آج جب میں اس تاریخی تعلیمی ادارے میں داخل ہوا تو اس کی دیواریں اور کھڑکیاں دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ کالج ایک ایسا ادارہ ہے کہ جس کی عمارت ڈیڑھ سو سال بعد بھی بہتر حالت میں قائم ہے، یہاں سے کئی نامور شخصیات تعلیم حاصل کر کے ملک و بیرون ملک اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں اور کئی نامور شخصیات نے یہاں سے تعلیم حاصل کر کے نہ صرف اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے اسمبلیوں میں بیٹھ کر عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کےلئے تعلیمی شعبے کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 28 سے 30 ملین بچے ابھی بھی سکولوں سے باہر ہیں،چائلڈ لیبر بچوں کی تعلیم کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت مختصر عرصے کے لئے آئی ہے ،کوشش کریں گے کہ تعلیم کے شعبے کےلئے ایسے اقدامات کریں جو قابل تقلید ہوں۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ میں بنیادی طور پر قلم کار ہوں ، مجھے معلوم ہے کہ قوم کے مسائل کیا ہیں، میں نے اپنی وزارت سنبھالنے کے بعد اسلام آباد میں ایک پرائمری سکول کا دورہ کیا تو وہاں بہت سے مسائل تھے اور سکول میں واش روم سمیت دیگر سہولیات کا فقدان تھا جسے دیکھ کر دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ملک کو آگے لےکر جانا ہے تو ہمیں تمام بچوں کےلئے تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔

مدد علی سندھی نے کہا کہ تعلیمی مسائل کے حل کےلئے میں نے تمام صوبائی وزرائے تعلیم کی کانفرنس اسلام آباد بلائی ہے جس میں ہم اس بات کا تعین کریں گے کہ ہم اپنے تعلیمی اداروں کی حالت زار کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔کانووکیشن میں 1210 طلبا و طالبات کو ڈگریاں اور میڈلز تقسیم کئے گئے، 15 طلبا و طالبات کو پی ایچ ڈی کی ، 152 کو ایم فل ، 159 کو ایم ایس سی اور 884 کو بی ایس کی ڈگریوں سے نوازا گیا۔

ان طلبا و و طالبا ت کو باٹنی ، بائیو کیمسٹری ، اردو ، ایجوکیشنل سائیکالوجی، ذوالوجی ، اپلائیڈ فزکس ، انوائرمنٹل سائنس ، کمپیوٹر سائنس ، فلاسفی ، انگلش ، پولیٹیکل سائنس ، ریاضی ، اسلامیات، فارسی اور پنجابی سمیت دیگر مضامین میں ڈگریاں دی گئیں۔اس موقع پر طالبعلم نعیم طاہر کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔تقریب سے دیگر شرکا نے بھی خطاب کیا۔