ًختم نبوت رابطہ کمیٹی و عہدیداران کا اجلاس مرکز ختم نبوت مسلم ٹاؤن وحدت روڈ میں ہوا

جمعرات 9 نومبر 2023 22:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2023ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت رابطہ کمیٹی و عہدیداران کا اجلاس مرکز ختم نبوت مسلم ٹاؤن وحدت روڈ لا ہور میں ہوا ۔ اجلاس میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم نشرو اشاعت مولانا عزیز الرحمن ثانی، سیکرٹری جنرل لاہور مولانا علیم الدین شاکر، نائب امیر لاہور پیررضوان نفیس،جے یوآئی ضلع لاہور کے سیکرٹری جنرل مولانا حافظ محمداشرف گجر، ڈاکٹر عبدالواحد قریشی ،مبلغ مجلس لاہور مولانا عبدالنعیم، مولانا خالد محمود ، مولانا عبدالعزیز ، مولانا سعید وقار، مولانا زبیر جمیل ، مولانا سمیع اللہ نے شرکت کی ۔

اجلاس میں مختلف مقامات پر کانفرنسز، انعام گھر اور ٹیچرز کنونشن طے کیے گئے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کہ نسل کو عقیدہ ختم نبوت اور قادیانی فتنے سے آگاہی بھرپور انداز میں دی جائے ۔

(جاری ہے)

یوم اقبال کے حوالہ سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علماء کا کہنا تھا کہ علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ کی ذات گرامی نے ہی سب سے پہلے یہ مطالبہ حکومت کے سامنے پیش کیا تھا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا جائے کیونکہ یہ بدبخت اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اپنی تمام مذموم سرگرمیوں کے ذریعے ملت اسلامیہ کے تقدس کو پامال اور اجتماعیت کو پارہ پارہ کر رہے ہیں اور اپنی گھٹیا ترین جسارت کے ذریعے مسلمانوں کے اندر رہ کر ایک نئی امت تشکیل دے رہے ہیں۔

ہمارے قومی شاعر حضرت علامہ محمد اقبال نے 1936 میں پنجاب مسلم لیگ کونسل میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی نہ صرف تجویز پاس کروائی بلکہ آپ نے صوبائی اور مرکزی اسمبلی کے مسلم لیگ امیدواروں سے حلفیہ تحریری اقرار نامہ بھی لکھوایا کہ وہ الیکشن میں کامیاب ہو کر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے کے لیے آ ئینی اداروں میں بھرپور مہم بھی چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فکرِ اقبال استحکامِ پاکستان اور غلبہ اسلام کی ضامن ہے آپ دو قومی نظریے کے بہت بڑے مبلغ اور عشقِ رسولﷺ کے عظیم علمبردار تھے۔علامہ محمداقبال رحمہ اللہ ختم نبوت کے عظیم داعی اور مبلغ تھے آپ نے یہ فرمایا تھا کہ قادیانی اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں، قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے ۔ حضرت علامہ اقبال رحمہ اللہ کو حضرت مولانا سید انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ کی ملاقات نے قادیانیت کے مقابلہ میں لاکر کھڑا کیا، عشق خاتم النبیین ﷺآپ دل میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھااور آپکی زندگی عشق رسالت ﷺ کے بھرپور لبریز تھی ۔

آپ کی شاعری مسلمانوں کے شاندار ماضی کی ترجمان اور روشن مستقبل کی منزل کا نشان ہے۔ شاعرِ مشرق نے مسلمانان ہند کو آزادی کے لیے کمر بستہ کرنے میں بھر پور کردار ادا کیا۔ آپ نے مغربی تہذیب کے نقصانات اور تہذیب حجازی کی برکات کوبڑے احسن طریقے سے اجاگر کیا ۔علماء نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ حضرت علامہ اقبال رحمہ اللہ کے پیغام عشق خاتم لنبیین ﷺ کو قریہ قریہ عام کریں۔