بلوچستان میں سیاسی جمہوری جدوجہد جو ملکی و بین الاقوامی سیاست میں ایک نمایاں حیثیت اور مقام رکھتی ہے، میرعبدالرف مینگل

ہفتہ 18 نومبر 2023 22:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2023ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم این اے میر عبدالرف مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی جمہوری جدوجہد جو ملکی و بین الاقوامی سیاست میں ایک نمایاں حیثیت اور مقام رکھتی ہے اور ملکی سیاست میں بلوچستان کی سیاسی قوتوں نے ہمیشہ وطن دوستی عوام دوستی کا ثبوت دے کر جابر حکمرانوں کے خلاف موثر سیاسی اواز بن کر حقیقی نمائندگی کو فروغ دیا ہے لیکن گزشتہ ادوار سے لے کر جہاں انتخابات کے وقت ہارس ٹریڈنگ کے ساتھ نمائندگی کے لیے پارٹیاں بدل کر ضمیر فروشی کی جا رہی تھی جو بلوچستان میں اب انتہا کو پہنچ چکی ہے جس طرح گروہ کی شکل میں الیکشن کے وقت سیاسی بصیرت سے نابلد قوتوں نے جس طرح اپنی سیاسی سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں ان حالات میں بلوچستان کی سیاسی جمہوری قوم پرست قوتوں اور ان کی قائدین پر باری ذمہ دار ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حالات واقعات ملکی و بین الاقوامی سیاسی حالات کے تناظر میں ایک موثر قومی جدوجہد عوامی پذیرائی کے ساتھ تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر یکجہتی سیان کے خلاف ایک مضبوط اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں تاکہ بلوچستان جو سیاسی حوالے سے ایک مردم خیز اور سیاسی ویژن رکھنے والے قوم دوست اور وطن دوستی کی گراں قدر قربانیوں سے لبریز تاریخ رکھتی ہے بی این پی۔

(جاری ہے)

این پی۔ پی کے میپ ۔اے این پی سمیت دیگر سیاسی قومی وطنی سوچ و فکر رکھنے والے پارٹیوں و عوام دوست رہنماں سے گزارش ہے کہ وہ ان ان غیر سیاسی غیر عوامی قوتوں کے خلاف ایک منظم احتیاط کر کے ان کو نوشتہ دیوار یاددلائیں کیونکہ قوم پرستوں کیباہمی اختلافات کا فائدہ اٹھا کر ریاست اور اس کے پیدا کردہ موسمی بھٹکتے عناصر جو نہ سیاسی سوچ رکھتے ہیں نہ ان کا قومی ویژن ہے نہ وہ عوام کی خیر خواہی کا درد رکھتے ہیں نہ ان کو بلوچستان سے دلچسپی ہے بلکہ یہ قوتیں ہمیشہ عین الیکشن کے وقت مقتدر ہے کہ اشاروں پر اپنا پارٹی بدل کر بلوچستان کی پرم سیاسی و جمہوری قومی کردار کو نقصان پہنچانے کی طفلان عمل کا شکار ہیں جن کی وجہ سے بلوچستان جو ملکی و بین الاقوامی سیاسی حالات میں ایک سنجیدہ معیاری وطن دوستی و قوم دوستی پر محیط تاریخ رکھتے ہیں اور ان قوتوں کی وجہ سے یہ تاثر پیدا کیا جا رہا ہے کہ بلوچستان میں سنجیدہ سیاسی قوتوں کا فقدان ہے جن کی نعم البدل کے طور پر ان جیسے قوتوں کو ڈیکوریٹ کر کے پیش کیا جا رہا ہے جس سے بلوچستان کا سیاسی امیج کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے بلوچستان کے قوم پرست سیاسی و جمہوری قوتوں پر باری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی سیاسی قومی اور جمہوری کردار کو ادا کرتے ہوئے تمام تر سطحی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک منظم سیاسی و جمہوری اتحاد کے ذریعے ان قوتوں اور ان کی پیدا کردہ یا در پردہ قوتوں کو پیغام دیں کہ بلوچستان اب بھی سردار عطا اللہ مینگل میر غوث بخش بزنجو باچاخان اور صمدخان اچکزئی کی سیاسی ویژن کے مطابق بلوچستان کی ویژنری سیاسی اور جمہوری جدوجہد اور ان کے پیروکار ان کی سیاسی نقش قدم پر بلوچستان کی وسیع تر مفاد میں عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے مصنوعی درامدی قوتوں کے سازشوں کو بانپ کر بلوچستان کی سیاسی معاشی قومی اور جمہوری حقوق کا دفاع کر رہے ہیں اگر اتحاد کیا گیا تو ان موسمی پھٹکتے ہوئے پرندوں کو جو ہر وقت موقع پا کر بلوچستان کے عوام کی انکھوں میں دھول جھونک کر اپنے مفادات اور مراعات کے لیے سیاسی نقل مکانی کرتے رہتے ہیں قوم پرستوں کا اتحاد ان کے خلاف ایک مضبوط سیاسی جو جمہوری پیغام بن کر ان کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند کر دے گا اور جو بلوچستان میں ا کر نیلام گھر لگاتے ہیں ان کو بھی ان کی اصل حیثیت اور بلوچستان کی قوم پرست سیاسی قوتوں کی حقیقی سیاسی جدوجہد کا پتہ لگ جائے گا اور بلوچستان کی عوام جو اس وقت ان قوتوں کی موقع پرستانہ مفاداتی عمل سے سیاست سے ہی مایوس ہو چکے ہیں ان کی ماضی کو امید میں بدل کر بلوچستان کے سیاسی جمہوری قوتیں ایک وسیع تر عوامی حقوق کی خاطر اتحاد کر کے ائندہ انے والے الیکشن میں مضبوط انداز میں عوام کے امیدوں کا مداوہ رکھتے ہوئے ان قوتوں کے خلاف مکمل صف بندی کریں کیونکہ بلوچستان کو ہمیشہ ان کی سیاسی جمہوری معاشی اور انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے نمائندوں کے ذریعے بلوچستان کا نام استعمال کر کے کٹھ پتلی قوتوں کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو زیر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے قوم پرست قوتوں کو وقت وحالات کا ادراک رکھتے ہوئے رکھتے ہوئے ایک منظم سیاسی جمہوری پلیٹ فارم سے بلوچستان کی پارلیمانی تاریخ کو نیپ کی طرح ایک دفعہ پھر ایک منظم اور توانا قوت بنا کر 70 سالوں سے جاری تسلط اجارہ داری اور سیاسی سودا بازی کو ختم کرنا ہوگا۔