اوتھل ،ایک کروڑ کی لاگت سے بنائے گئے چار آر او پلانٹ فنکشنل ہونے سے قبل ہی غیرفعال ہونے کے سبب ناکارہ ہوگئے

پیر 20 نومبر 2023 20:56

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2023ء) لسبیلہ کے ضلعی صدر مقام اوتھل میں ایک کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے چار آر او پلانٹ فنکشنل ہونے سے قبل ہی غیرفعال ہونے کے سبب ناکارہ ہوگئے۔ جبکہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار شہرکے تمام واٹر فلٹر پلانٹ عرصہ دراز سے بندھ، غریب شہری پینے کا صاف پانی میسر نہ ہونے سے موذی بیماریوں ہیپاٹائٹس گردوں اور پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے اپنے دور وزارت اعلیٰ 2016-17 میں اوتھل کی خوبصورتی کے لئے 20 کروڑ روپے دیئے تھے۔ان 20 کروڑ روپے میں سے ایک کروڑ روپے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لئے 4 آر او پلانٹ بنائے گئے۔یہ آر او پلانٹ شہر کے وسط میں مین قومی شاہراہ سے متصل جام یوسف فٹبال اسٹیڈیم کے باہر، ایک ڈی ایس پی ہاؤس کے عقب ، ایک جاموٹ کالونی اور ایک رونجھہ کالونی میں بنائے گئے۔

(جاری ہے)

ان کو بنے ہوئے تقریباً 6 سال ہوگئے ہیں لیکن بدقسمتی سے یہ چاروں آر او پلانٹ فنکشنل ہونے سے قبل ہی اتنے سالوں سے فعال نہ کرنے کے باعث لاکھوں روپے کی مشینری زنگ آلود ہوکر ناکارہ ہوگئی ہے۔مشینیں خراب اور نلکے اور ٹونٹیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں ہیں۔اور ان میں چھاڑیاں اگ آئیں ہیں۔ فلٹر پلانٹ نہ ہونے کے باعث غریب شہری آلودہ پانی پی کر طرح طرح کی موذی بیماریوں ہیپاٹائٹس، گردوں اور پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے کہ کوئی محکمہ ان کو ہینڈ اوور کرنے کو تیار نہیں۔جب کہ شہر میں قائم تمام آر اوپلانٹ کئی سالوں سے بندھ ہیں۔اس سلسلے میں محکمہ ہیلتھ انجینئرنگ اور میونسپل کمیٹی اوتھل بھی ذمہ ذادری لینے کو تیار نہیں میونسپل کمیٹی اوتھل کے باہر اور ڈی سی ہاؤس کے عقب میں بنایا گیا آر او پلانٹ جوکہ کء ماہ سے فعال رہا اور اس پر چوکیدار بھی رکھا گیا تھا اور صبح و شام اوقات بھی مقرر تھے اور لوگ دور دور سے پینے کے صاف پانی کے حصول کے لیئے یہاں آتے تھے۔

اور مستفید ہوتے تھے یہ آر اوپلانٹ بھی آٹھ سالوں سے بندھ ہے۔اسطرح شہر کے تمام RO پلانٹ معمولی خرابی پر بندھ ہوکر ناکارہ ہوگئے ہیں۔صاحب استطاعت شہری نجی آر او پلانٹ سے پیسوں پر پینے کا صاف پانی خریدتے ہیں لیکن غریب شہری اس کمرتوڑ مہنگائی میں روٹی خریدیں یا پینے کا صاف پانی۔ شہریوں نینیب بلوچستان ، نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری بلوچستان اور ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک کروڑ روپے سے بنے چار آر اوپلانٹ جوکہ فعال ہونے سے پہلے ناکارہ اور زنگ آلود ہوگئے ہیں کا سخت اور فوری نوٹس لے کر متعلقہ ادارے کے خلاف قانونی کاروائی کریں اور شہر کے تمام واٹر فلٹر پلانٹس کی عرصہ دراز سے بندش پر کاروائی کرتے ہوئے ان کو فعال کرکے اور ٹائمنگ مقرر کرکے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرکے ان کو ہیپاٹائٹس، گردوں اور پیٹ کی بیماریوں سے بچائیں۔