ٹیکس کی عدم ادائیگی اور بدعنوانی ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے،سینیٹرمحمد عبدالقادر

جمعہ 1 دسمبر 2023 22:51

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2023ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ پاکستان 1990 تک خطے میں فی کس آمدنی کے لحاظ سے اوپر سے دوسرے نمبر پر تھا اب نیچے سے دوسرے نمبر پر ہے عالمی بنک کے نائب صدر مارٹن ریزرنے کہا کہ پاکستان کو ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 2 سی3 فیصد تک بڑھانی ہوگی اخراجات اور ٹیکس اصلاحات پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے بالکل بجا ہے ان کا یہ کہنا کہ زرعی شعبے کی پیداوار بڑھا کر اس پر ٹیکس لگانا ہوگا بھی بالکل درست ہے۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ عالمی بنک کے نائب صدر کا کہنا کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی اور بدعنوانی ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے کسی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا مارٹن ریزر نے پاکستان میں عام انتخابات سے قبل عوام،سیاسی جماعتوں اور پالیسی سازوں کے ایک جامع پالیسی ڈائیلاگ کا بھی کہا مارٹن ریزر کا یہ بھی کہنا ہے کہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کا فائدہ معاشی اصلاحات کا متقاضی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کے لئے ملکی نظام کی خرابیاں دور کرنا اور مؤثر اصلاحات کرنا ہونگی۔انہوں نے کہا کہ عالمی بنک کے نائب صدر نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ بڑی بڑی زمینوں کے مالکان اور جاگیردار اپنی آمدنیوں پر ٹیکس نہیں دے رہے صنعت کاروں نے خود کو من پسند پالیسیوں کے پیچھے چھپا رکھا ہے ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے کم ٹیکس دیتے ہیں اسی طرح کئی ایسے طبقات ہیں جو حکومت سے سبسیڈیز حاصل کرتے ہیں مگر ٹیکس نہیں دیتے یہ بھی کہا گیا کہ بوسیدہ ٹیکس اسٹرکچر کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال ایک تہائی ٹیکس وصولیوں کا نقصان ہوتا ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ نائب صدر عالمی بنک نے یہ بھی کہا کہ مزید فرموں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے لئے تمام صوبوں میں جی ایس ٹی نظام ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے زمین اور جائیداد پر ٹیکسوں میں اضافے سے ایک طرف ٹیکس ریونیو بڑھے گا تو دوسری جانب پیداواری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا فنانس کمیشن اور 18ویں ترمیم پر نظرثانی کے نقاط پر بھی توجہ مبذول کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے یہ بھی کہا گیا کہ ایس آئی ایف سی اچھا اقدام ہے مگر سرمایہ کاری کی مجموعی فضا بہتر بنانا ہوگی۔