پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا پاک افغان سرحد کی تجارت کے لیے بند ش پراظہارتشویش

بدھ 6 دسمبر 2023 23:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2023ء) پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی اے جے سی سی آئی ) نے طورخم کے مقام پر پاک افغان سرحد کو گزشتہ 24 گھنٹوں سے تجارت کے لیے بند کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔بدھ کو یہاں جاری ایک پریس بیان میں پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کوآرڈینیٹر ضیاء الحق سرحدی نے کہا کہ طورخم کی سرحدی گزر گاہ کو منگل کی شام 4 بجے کے قریب سامان سے لدے ٹرکوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

بندش کی وجہ کے بارے میں ضیا سرحدی نے بتایا کہ سرحد بند کرنے کا فیصلہ زیرو پوائنٹ پر ایک سائن بورڈ لگانے کے بعد لیا گیا ہے جس پر"الوداع پاکستان" کے الفاظ درج تھے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پیدل چلنے والوں کے لیے کراسنگ کھلی ہے لیکن دونوں اطراف سے ٹرکوں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کوآرڈینیٹر پی اے جے سی سی آئی نے کہا کہ یہ کاروباری برادری کے لیے بہت تشویشناک ہے کیونکہ سرحد کی بندش سے دونوں ممالک کی تاجر برادری کو بھاری نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سارے ٹرک خراب ہونے والا سامان لے کر جا رہے ہیں جو ایک دو دن کی تاخیر سے بوسیدہ ہو سکتے ہیں جس سے تاجروں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ضیاء نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے متعدد اشیاء کی درآمد پر پابندی کے بعد پہلے ہی پاک افغان تجارت کا حجم تقریباً 70 فیصد کم ہو گیا ہے، جس سے بڑا حصہ عباس بندرگاہ پر منتقل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تجارت کے لیے سرحد کی بندش خطے اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ مسئلہ کے حل اور سرحدی تجارت کو جلد از جلد کھولنے کے لیے معاملہ اٹھائے۔ضیاء سرحدی نے کہا کہ بین الاقوامی کراسنگ پر ٹرکوں کی قطار نظر آنا شروع ہوگئی ہے اور اگر یہ لمبی ہوگئی تو کلیئرنس اور گزرنے میں کافی وقت لگے گا۔