سری لنکا میں منشیات کے خلاف ملک گیر آپریشن، پندرہ ہزار ملزمان گرفتار

DW ڈی ڈبلیو اتوار 24 دسمبر 2023 17:40

سری لنکا میں منشیات کے خلاف ملک گیر آپریشن، پندرہ ہزار ملزمان گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 دسمبر 2023ء) سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ملک بھر میں انسداد منشیات کی یہ مہم جنوبی ایشیا کی اس جزیرہ ریاست میں منشیات کے مجرمانہ کاروبار کے تدارک کے لیے شروع کی گئی۔ اس مہم کو آپریشن 'یُکتیا‘ یا 'انصاف‘ کا نام دیا گیا ہے۔

افغانستان: منشیات پر پابندی سے افیون کی سپلائی میں 95 فیصد کی کمی

ملکی پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس کریک ڈاؤن کے دوران 440 کلوگرام (970 پاؤنڈ) منشیات قبضے میں لے لی گئیں۔

ان میں 272 کلوگرام گانجا، 35 کلوگرام چرس اور نو کلوگرام ہیروئن بھی شامل تھیں۔

حکام کے بقول یہ آپریشن اس لیے بھی ناگزیر ہو گیا تھا کہ انہیں ملنے والی اطلاعات کے مطابق بحر ہند میں واقع اس جزیرہ ریاست کو منشیات کے بین الاقوامی سمگلروں نے خطے میں منشیات کے کاروبار کے لیے ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

برازیل: منشیات کے خلاف ویکسین تیاری کے مراحل میں

تقریباﹰ پندرہ ہزار گرفتاریاں

کولمبو میں پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس 'آپریشن یُکتیا‘ کے دوران منشیات کا کاروبار کرنے والے جو مشتبہ ملزمان گرفتار کیے گئے، ان کی تعداد 13,666 بنتی ہے۔

اس کے علاوہ منشیات کے استعمال کے عادی تقریباﹰ 1,100 افراد کو حراست میں لے کر لازمی طبی بحالی کے لیے ایک ایسی علاج گاہ میں بھی پہنچا دیا گیا، جو ملکی فوج کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔

اینکروچیٹ کے سراغ سے اب تک ساڑھے چھ ہزار گرفتاریاں، یوروپول

مقامی میڈیا پر ایسی ویڈیو فوٹیج بھی دکھائی گئی، جس میں پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو منشیات کا پتہ چلانے والے ماہر کتوں کی مدد سے دارالحکومت کولمبو اور دیگر شہروں میں مختلف گھروں اور دیگر مقامات کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ اب تک کے نتائج اس ملک گیر مہم کا عبوری میزانیہ ہیں، جس میں فی الحال چند روز کے لیے وقفہ کیا گیا ہے۔ کرسمس کی چھٹیوں کے بعد سری لنکا میں منگل کے روز ایک بودھ مذہبی تعطیل ہو گی، جس کے بعد بدھ کے دن سے یہی آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

میتھ کی اسمگلنگ اور کوکین کی تجارت عروج پر

انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے تنقید

سری لنکا میں منشیات کے خلاف پولیس اور فوج کے اس مشترکہ آپریشن پر شہری حقوق کے علم بردار کئی حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم وکیل حجاز حزب اللہ نے کہا کہ فوج کی مدد سے پولیس کے ذریعے مارے جانے والے تمام چھاہے اس لیے غیر قانونی تھے کہ ان کے لیے تلاشی کے کوئی وارنٹ حاصل نہیں کیے گئے تھے۔

سری لنکا 2026ء تک دیوالیہ پن کا شکار رہے گا، ملکی صدر

اسی طرح انسانی حقوق کی کارکن امبیکا ستکوناناتھن نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ان چھاپوں اور گھروں کی تلاشی کی بنیاد کسی بھی طرح کے قانونی شواہد کو نہیں بنایا گیا، بلکہ یہ کارروائی ''صرف غریب اور کم آمدنی والے شہریوں کے رہائشی علاقوں‘‘ میں کی گئی۔

سری لنکا میں غیر قانونی منشیات کی برآمدگی کا آج تک سب سے بڑا واقعہ دسمبر 2016ء میں دیکھنے میں آیا تھا، جب پولیس نے ایک کارروائی کے دوران 800 کلوگرام کوکین قبضے میں لے لی تھی۔

م م / ع ت (اے ایف پی)