وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پرایف بی آر کے مزید36افسران کو تبدیل کر دیاگیا

ایف بی آر کے سینئر افسران کو کورٹ میں زیر التوا کیسز میں پیشرفت نہ ہونے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں ناکامی، تاجروں کیلئے حالیہ متعارف کرائی گئی سکیم کے بہتر نتائج موصول نہ ہونے تبدیل کیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 27 اپریل 2024 12:07

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پرایف بی آر کے مزید36افسران کو تبدیل کر ..
اسلا م آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 اپریل2024 ء) وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کورٹ کیسز، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم، تاجروں کیلئے متعارف سکیم میں ناکامی، ٹیکس نیٹ کو وسعت نہ دینے اور نئے ٹیکس کیلئے اقدمات نہ اٹھانے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مزید36افسران کو تبدیل کر دیاگیا،گریڈ 20 سے 22 تک کے 36 افسران کو تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا،جن افسران کو تبدیل کیا گیا ہے ان میں گریڈ 22 کے ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس فیض احمد کو ڈی جی کسٹمز اکیڈمی کراچی تعینات کر دیا گیا اورگریڈ 21 کے احمد شجاع خان کو ممبر آڈٹ کے عہدے سے ہٹا کر گریڈ 21 کی سعدیہ صدف کو ممبر آڈٹ بنا دیا گیا۔

گریڈ 21 کے عابد رضا، ڈاکٹر سرمد، فاروق اعظم، امتیاز سولنگی، عابد محمود اور طارق ارباب کا تبادلہ کر دیا گیا جبکہ کسٹم گروپ گریڈ 21 کی صائمہ شہزاد، اشعد جاوید اور یعقوب مکو کا تبادلہ کر دیا گیا اسی طرح گریڈ 21 کے جنید جلیل کو چیف کلکٹر کسٹمز کراچی اور گریڈ 21 کے عرفان الرحمان چیف کلکٹر کسٹمز ایکسپورٹ کراچی تعینات کر دیاگیا۔

(جاری ہے)

کسٹم گروپ گریڈ 21 کے محمد صادق کو ڈی جی کسٹمز کراچی لگا دیا گیا ہے جبکہ کسٹم گروپ گریڈ 21 کے عبدالقادر میمن کو ڈی جی انویسٹمنٹ اسلام آباد تعینات کیا گیا ہے ۔

گریڈ 21 کی چیف کلکٹر کسٹم سیما بخاری کا تبادلہ کر دیا گیا۔ گریڈ 21 کے علی رضا کو ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔اسی طرح ان لینڈ ریونیو گریڈ 22 کے ندیم رضوی کو ڈی جی سروسز اکیڈمی لاہور اور گریڈ 21 کی آمنہ حسن کو ڈائریکٹر انسداد بے نامی تعینات کیا گیا ہے جبکہ کسٹم گروپ گریڈ 20 کی ارم مقبول اور قراة العین ڈوگر کا بھی تبادلہ کر دیا گیاہے۔

یہ بھی بتایاگیا ہے ایف بی آر کے سینئر افسران کو کورٹ میں زیر التوا کیسز میں پیشرفت نہ ہونے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں ناکامی، تاجروں کیلئے حالیہ متعارف کرائی گئی سکیم کے بہتر نتائج موصول نہ ہونے اور آئی ایم ایف اور وزیر اعظم آفس کی ہدایات کے باوجود ٹیکس نیٹ وسیع نہ ہونے پر ہٹایا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی اور انکوائری رپورٹ بھی طلب کر لی، آئندہ ماہ عہدوں سے ہٹائے گئے افسران کیخلاف انکوائری رپورٹ وزیر اعظم آفس کو بھیجی جائے گی۔