سکھر الیکشن ایپلٹ ٹریبونل میں 18درخواستیں دائر کر دی گئیں

منگل 2 جنوری 2024 22:00

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2024ء) سندھ ہائی کورٹ سکھر میں قائم الیکشن ایپلٹ ٹریبونل میں دو روز کے دوران 16 امیدواروں کی جانب سے 18 درخواستیں دائر کی گئی ہیں ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات کے سلسلے میں ہائی کورٹس کے ججز پر مشتمل ایپلٹ ٹربیونل قائم کئے گئے ہیں ۔سکھر میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 200 پر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیدوار نعمان اسلام شیخ کے خلاف اعتراض داخل کیا گیا ہے ، آزاد امیدوار دیدار جتوئی نے نعمان اسلام شیخ کے خلاف آمدن چھپانے کا الزام عائد کیا ہے ۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 24 پر نامزدگی فارم جمع کروانے والے امیدواروں عبدالعزیز ابڑو اور علی گوھر کھوسو کے خلاف شہری گل حسن نے اعتراضات داخل کروائے ہیں ۔

(جاری ہے)

صفیہ بلوچ اور ماجد علی نے ریٹرننگ آفیسر کے فارم مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی ہے ۔این اے 202 اور پی ایس 26 خیرپور سے فارم مسترد ہونے کے خلاف جی ڈی اے سے تعلق رکھنے والے امیدوار امام بخش پھلپوٹو نے فارم بحالی کیلئے درخواست دائر کی ہے ۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 205 اور پی ایس 33 نوشہرو فیروز پر نامزدگی فارم مسترد ہونے کے خلاف گل حسن مشوری نے درخواست داخل کروائی ہے ۔ سندہ ہائی کورٹ سکھر میں قائم الیکشن ایپلٹ ٹریبونل میں دائر درخواستوں پر جسٹس ارشاد علی شاہ اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی سماعت کریں گے ۔ سندہ ہائی کورٹ سکھر میں قائم الیکشن ایپلٹ ٹربیونل میں سکھر اور بینظیر آباد ڈویژن کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے امیدوار اعتراضات اور فارم بحالی کی درخواستیں دائر کر رہے ہیں ۔

سکھر میں الیکشن ایپلٹ ٹریبونل قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 198 سے این اے 210 پر امیدواروں کے فارم بحالی یا اعتراضات کی درخواستوں پرسماعت کرے گا ،صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 18 سے پی ایس 44 پر انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے اعتراضات و فارم بحالی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔